یوکرین پر روس کے حملے کے 24ویں روز دونوں ممالک کی فوجیں آمنے سامنے ہیں۔ تمام بین الاقوامی کوششیں ناکام ہونے کے بعد اب روس اور یوکرین اپنے اپنے ممالک میں جنگ کا ماحول بنانے میں مصروف ہیں۔ روس کے صدر ولادی میر پوتن، جنہیں یوکرین پر حملے پر نہ صرف ملک سے باہر بلکہ ملک کے اندر بھی مخالفت کا سامنا ہے نے ماسکو میں جنگ کے لیے عام عوام کی حمایت دکھانے کی کوشش کی ہے۔
جمعہ کی شب روس کے دارالحکومت ماسکو کی سڑکوں پر لوگوں کی بڑی تعداد نکل آئی اور جنگ کی حمایت کا اعلان کیا۔ اس دوران صدر ولادی میر پوتن بھی اس ریلی کا حصہ بنے اور جنگ کو صحیح ثابت کر رہے روس کے شہریوں کے حوصلے بلند کئے۔
روسی صدر ولادی میرپوتن کو بھی اپنے ملک کے اندر جنگ کی مخالفت کا سامنا ہے۔ روس کے سرکاری ٹیلی ویڑن چینل پر اسی چینل کے ایک ایڈیٹر نے براہ راست نشریات کے دوران احتجاج کا اظہار کیا۔ اب روس میں صدر ولادی میر پوتن کے حامی بھی سرگرم ہو گئے ہیں۔
جمعہ کی رات دارالحکومت ماسکو میں جنگ کی حمایت کرنے والوں نے لجھکنی اسٹیڈیم کے اندر اور باہر ایک بڑی ریلی نکالی۔ ماسکو پولیس کے مطابق اس ریلی میں دو لاکھ سے زائد افراد شریک تھے۔ یوکرین سے الحاق کیے گئے جزیرہ نما کریمیا پر روس کے قبضے کی آٹھویں برسی کے موقع پر منعقدہ ریلی میں شرکت کے لیے روس کے صدر ولادیمیر پوتن بھی پہنچے۔ مقررین نے سٹیج پر آتے ہی پوتن کی تعریف کی اور انہیں یوکرین میں نازی ازم سے لڑنے والے رہنما قرار دیا۔