ماسکو،08جنوری(انڈیا نیرٹیو)
روس نے یوکرین کے خلاف اپنی یکطرفہ جنگ بندی کو ختم کر دیا ہے۔ روس کی طرف سے فروری 2022 سے شروع اس جنگ کے بعد یہ پہلی بار محدود اور یکطرفہ تعطل سامنے آیا تھا جو آرتھو ڈاکس مسیحیوں کی کرسمس کے احترام میں روس نے اعلان کیا تھا۔
دوسری جانب یوکرین نے اس یکطرفہ جنگ بندی کو مسترد کر دیا تھا اور روس پر اپنے حملے جاری رکھے تھے، تاہم روس کی یہ جنگ بندی 36 گھنٹے جاری رہی۔
اب روس کی طرف سے دوبارہ حملے شروع ہونے کے بعد خارکیف میں ایک 50 سالہ شخص روسی شیلنگ کی زد میں آکر ہلاک ہو گیا ہے۔ یہ بات اس علاقے کے گورنر نے ایک ٹیلی گرام میں بتائی ہے۔ یوکرینی شخص کی ہلاکت کا یہ واقعہ رات کے وقت پیش آیا ہے۔
واضح رہے یوکرین میں آرتھو ڈاکس مسیحی اپنی کرسمس کا دن 25 دسمبر کے بجائے سات جنوری کو مناتے ہیں۔اسی طرح روسی آرتھو ڈاکس مسیحی بھی کرسمس 7 جنوری کو مناتے ہیں۔
کرسمس کے حوالے مسیحی فرقوں میں یہ تضاد صدیوں سے چلا آ رہا ہے۔لیکن اس بار یوکرین میں آرتھو ڈاکس مسیحیوں کو بھی اپنی کرسمس 25 دسمبر کو منانے ک اجازت دے دی گئی تھی۔
تاہم بہت سے یوکرینی آرتھوڈاکس مسیحیوں نے اپنے کرسمس 7 جنوری کو ہی منانے پر اصرا ر کیا۔جنگ بندی کے خاتمے کے بعد کریملن کی طرف سے کہا گیا ہے کہ روس یوکرین پر اپنا جنگی دباو خصوصی فوجی آپریشن کے ذریعے جاری رکھے گا۔ تاکہ روس کی یقینی اور حتمی فتح کو ممکن بنایاجائے۔