پوتن کے اعلان پر بائیڈن کا رد عمل،جرمنی نے روس کو فوج واپس بلانے کا مطالبہ کیا،اقوام متحدہ نے خیرمقدم کیا
نیویارک،06جنوری(انڈیا نیرٹیو)
روسی صدر ولادی میرپوتین نے آرتھوڈوکس کرسمس کے موقع پریوکرین میں جنگ بندی کا حکم دے دیا ہے۔کریملن نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی فوجیوں کو 6جنوری کو 1200 بجے سے 36 گھنٹے تک فائربندی کا حکم دیا گیا ہے۔بہت سے آرتھوڈوکس عیسائی ، بشمول روس اور یوکرین میں رہنے والے چھے اور سات جنوری کو کرسمس مناتے ہیں۔
روسی آرتھوڈوکس چرچ کے سربراہ ماسکو کے پیٹریارک کیرل نے جمعرات کے روز یوکرین میں جنگ کے دونوں فریقوں سے مطالبہ کیا تھاکہ وہ کرسمس کے موقع پرجنگ بندی پرعمل کریں جب کہ یوکرین نے روسی صدر کے اقدام کو ’مایوس کن جال‘ قرار دے کرمسترد کردیا ہے۔
صدرپوتین نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ تقدس مآب پیٹریارک کیرل کی اپیل کو مدنظررکھتے ہوئے میں روسی فیڈریشن کے وزیردفاع کو ہدایت کرتا ہوں کہ ’’وہ 6 جنوری 2023 کو 12 بجے سے 7 جنوری 2023 کو 24 بجے تک یوکرین میں فریقین کے رابطے کی پوری لائن پر جنگ بندی کا نظام متعارف کروائیں‘‘۔
روسی صدر نے کہا:’’اس حقیقت سے آگے بڑھتے ہوئے کہ آرتھوڈوکس کا دعویٰ کرنے والے شہریوں کی ایک بڑی تعداد دشمن کے علاقوں میں رہتی ہے، ہم یوکرین کی طرف سے جنگ بندی کا اعلان کرنے اورلوگوں کوکرسمس کے موقع پراورکرسمس کے دن بھی خدمات میں شرکت کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کرتے ہیں‘‘۔
ادھرآرتھوڈوکس کرسمس کے موقع پر یوکرین میں روسی جنگ بندی پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین راحت کی سانس لینا چاہتے ہیں۔