Urdu News

سعد حسین رضوی پاکستان کے اگلے وزیر اعظم؟ تحریک لبیک کی عوامی مقبولیت سے پاکستانی سیاست پریشان

سعد حسین رضوی پاکستان کے اگلے وزیر اعظم؟

پاکستان میں تحریک لبیک پاکستان کی وسعت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ شان رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں گستاخی کرنے والوں کے خلاف تحریک لبیک نے پاکستان میں احتجاج کرکے اپنی طاقت، اہمیت کا لوہا منوایا ہے۔ اس بات سے انکار ممکن نہیں کہ تحریک لبیک نے  اپنے مطالبے کو منوانے میں  بہت حد تک کامیابی حاصل کی ہے۔اس ضمن میں  فرانس، یوروپ کے دیگر ممالک اور خود پاکستان میں ناموس رسالت اور تحفظ رسالت کے لیے کی گئی کوششیں شامل ہیں۔

تحریک لبیک پاکستان نے گزشتہ کچھ برسوں میں گستاخانہ  کارٹون، بیہودہ گوئی اور دیگر خرافات کو لے کرپاکستان میں زبردست احتجاج درج کر ایا ہے۔ ناموس رسالت  صلی اللہ علیہ وسلم کی خاطر تحریک لبیک نے پوری دنیا میں ایک پہچان بنائی پے۔ امید ہے کہ بہت جلد تحریک لبیک سیاسی پارٹی بنانے جا رہی ہے۔

تحریک لبیک کا مدعیٰ صاف ہے کہ ناموس رسالت  سب سے اہم ہے اورآخری سانس تک ناموس رسالت کی پاسداری تحریک لبیک کا اصل مقصد ہے۔ تحریک لبیک کی طاقت اور عوامی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ تحریک لبیک کے اہم رکن اور سربراہ سعد رضوی پاکستان کی سیاست میں داخل ہوسکتے ہیں۔

پاکستانی نیوز چینل ’’ بول‘‘ کی رپورٹ کے مطابق سعد رضوی اور تحریک لبیک کی عوامی مقبولیت میں  اضافہ ہوا ہے۔ بول چینل پر ایک سیاسی مباحثے پر اظہار خیال کرتے ہوئے سمیع ابراہیم نے دعویٰ کیا کہ تحریک لبیک کی عوامی مقبولیت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ پاکستانی سیاست داں خوفزدہ ہے کہ کہیں تحریک لبیک کی بھیڑ ووٹ میں تبدیل  نہ ہوجائے ورنہ تو ہم سب کا کاروبار بند ہوجائے گا۔

پاکستانی سیاست داں تحریک لبیک  پر الزام عائد کر رہے ہیں۔ ظاہر ہے کہ اس الزام کا مقصد تحریک لبیک کی عوامی مقبولیت ہے۔ بول چینل کی رپورٹ میں سمیع ابراہیم نے پاکستان میں متحرک تمام سیاسی پارٹیوں کا تجزیہ کرتے ہوئے یہ دیکھایا ہے کہ تحریک لبیک کے علاوہ جتنی بھی سیاسی، سماجی اور دیگر احتجاج جلسے ہوئے  ہیں، اس میں سیاست داں، وکلا، میڈیا و غیرہ نے قومی املاک کا نقصان پہنچا یا ہے۔ حالاں کہ تحریک لبیک کے تمام احتجاج کو دیکھا جائے  تو اندازہ ہوگا کہ ایک بھی احتجاجی جلسے میں قومی املاک، سیکورٹی اہلاک کو نقصان نہیں پہنچایا گیا۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں تحریک لبیک کے خلاف باتیں شروع ہوگئیں ہیں۔

پاکستان میں مولانا فضل الرحمان اور انصار السلام کی کارستانیوں کا ذکر تک نہیں ہوتا، مسلم  لیگ ، عمران خان کے گزشتہ احتجاج کس قدر بھیانک ہوئے ہیں؟ اس پر کوئی بات نہیں ہوتی ہے۔ پولیس اہلکار، نیب و غیرہ پر حملہ کرنے والے تحریک لبیک کی مقبولیت کی وجہ سے زبردستی انگشت نمائی کررہے ہیں ، حالاں کہ تحریک لبیک کے احتجاج ہمیشہ پر امن رہے ہیں۔اس پس منظر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ تحریک لبیک بہت جلد پاکستانی سیاست میں داخل ہوکر سب کی نیند اڑانے کے لیے تیار ہے اور ممکن ہے کہ تحریک لبیک کے سربراہ پاکستان کے اگلے و زیر اعظم ہوں گے۔

Recommended