مساجد میں نمازیوں کی تصاویر بنانے اور چندہ جمع کرنے کی ممانعت
ریاض،24مارچ (انڈیا نیرٹیو)
سعودی عرب میں وزارت مذہبی امور نے رمضان المبارک کے بابرکت مہینے سے مساجد کی تیاری کے لیے ہدایات ضوابط کا ایک مجموعہ جاری کیا ہے، جس میں سعودی عرب کے تمام خطوں میں مساجد کے ملازمین کے لیے نمازیوں کی خدمت اور وزارت کے پیغام اور عمومی اہداف کے حصول کے لیے سال 1443ھ کے رمضان کے حوالے سے ضوابط اور ہدایات پر زور دیا گیا ہے۔
دوران نماز نمازیوں کی تصویریں لینے کی ممانعت
وزارت مذہبی امور نے مملکت کی تمام مساجد کے ملازمین بشمول آئمہ اور مؤذن حضرات پر زور دیا کہ وہ اپنے کام میں باقاعدگی سے توجہ دیں۔ رمضان کے بابرکت مہینے میں غیر حاضر نہ ہوں۔ نماز کی ادائیگی کے دوران امام اور نمازیوں کی تصویر کشی کے لیے مساجد میں کیمروں کا استعمال نہ کریں، اور نماز میڈیا میں نشر نہ کریں۔ اس میں مؤذن کے عزم پر بھی زور دیا گیا کہ وہ ام القریٰ کیلنڈر کے مطابق اذان کے وقت کے ساتھ نمازوں کی اذانیں دیں۔ ماہ رمضان میں مقررہ وقت پر نماز ادا کریں اور اذان کے بعد ہر نماز کے لیے مقررہ مدت قائم کریں۔
وزارت نے مساجد کے اماموں کو فرض نمازوں کے بعد ایسی کتابوں کا مطالعہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا جو مسجد کی جماعت کے لیے مفید ہوں خاص طور پر وہ کتابیں جو روزے کے احکام و آداب، ماہ مقدس کے فضائل اور اس سے متعلق احکام سے متعلق ہوں۔
چندہ اکٹھا کرنے کی ممانعت
سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور نے مملکت کے مختلف خطوں میں مساجد کے تمام ملازمین پر زور دیا کہ وہ روزہ داروں اور دیگر لوگوں کے لیے افطاری کے منصوبوں کے لیے مالی عطیات جمع نہ کریں۔ افطار پروگرام مساجد کے صحنوں اور تیار شدہ جگہوں میں کییجائیں اور چھت کے نیچے نا ہوں۔ امام یا مؤذن کی ذمہ داری ہے کہ افطاری کے لیے مختص جگہوں کو افطار کے فوراً بعد صاف کیا جائے۔
اعتکاف کے ضوابط میں سختی
ماہ صیام کے دوران مساجد کی انتظامیہ کے لیے جاری ہدایات میں اعتکاف سے متعلق ہدایات بھی شامل ہیں۔ یہ کہ مسجد کا امام نمازیوں کو اعتکاف کی اجازت دینے کا مجاز ہوگا اعتکاف کے لیے نماز تراویح میں لوگوں کے حالات کو مدنظر رکھا جائے۔ نماز کو محدود کیا جائے۔ نمازوں اور اعتکاف کے دوران مساجدد میں دیکھ بھال اور حفظان صحت کا خاص خیال رکھا جائے۔ خواتین کے لیے مختص جگہوں کی صفائی کا اہتمام یقینی بنایا جائے۔
مساجد کے آئمہ اور خطیب حضرات پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ماہ صیام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام الناس میں اسلام کی حقیقی تعلیمات راسخ کرنے کے لیے تذکیر جاری رکھیں۔