Urdu News

سعودی عرب: مکہ میں پہلی خواتین سیکورٹی اہلکار تعینات

پہلی خواتین سیکورٹی اہلکار

ریاض، 22 جولائی (انڈیا نیرٹیو)

سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی بار خواتین سیکورٹی اہلکار تعینات کی گئیں۔ اپریل کے بعد سے درجنوں خواتین سیکورٹی اسکواڈ میں شامل ہوگئیں۔ انہیں مکہ اور مدینہ منورہ میں زائرین کی حفاظت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔

مونا، جو ان سیکورٹی اہلکاروں میں سے ایک ہے، بتاتی ہے کہ وہ اپنے مرحوم والدسے متائثر ہے۔ یہاں تعینات ہوکر وہ اپنے والد کے ادھورے خواب کو پورا کررہی ہے۔ عازمین حج کی خدمت کرنا ان کے لیے اعزاز کی بات ہے۔ وہ مکہ کی عظیم الشان مسجد میں تعینات ہے اور چاروں طرف سیکورٹی کا خیال رکھتی ہے۔مونا مکہ میں خاکی وردی، جیکٹ اور بلیک کیپ پہنے ہوئے ہیں۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے قدامت پسند مسلم مملکت کی جدید کاری اور تنوع مہم کے ایک حصے کے طور پر معاشرتی اور معاشی اصلاحات پر زور دیا ہے جو غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ویڑن 2030 کے تحت، سعودی شہزادے نے خواتین کے ڈرائیونگ پر پابندی ختم کردی ہے۔ بالغ خواتین کو والدین کی اجازت کے بغیر سفر کرنے کی اجازت ہے اور انہیں خاندانی معاملات پر زیادہ اختیاردیا گیاہے۔ اس کے ساتھ ہی بادشاہت نے ان خواتین کارکنوں کے خلاف کارروائی بھی کی ہے جنہوں نے خواتین کے حقوق کے حق میں آواز اٹھائی۔

کعبہ کے قریب تعینات ایک اور سیکیورٹی گارڈ ثمر کا کہنا ہے کہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، اہل خانہ نے انہیں فوج میں شامل ہونے کی ترغیب دی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ دین، ملک اور مہمانوں کی خدمت کرنا فخر کی بات ہے۔

Recommended