Urdu News

ترکیہ اور شام میں قیامت صغری کا منظر،ہندوستان سمیت پوری دنیا سے ہورہی ہے مدد

ترکیہ اور شام میں قیامت صغری کا منظر

08فروری(انڈیا نیرٹیو)

پیر 6 فروری کو خوفناک زلزلہ سے ترکیہ اور شام میں اموات کی تعداد بڑھتی جارہی ہے، امدادی کارکنوں اور ٹیموں نے ملبے تلے سے نعشوں کو نکالنے کا کام جاری رکھا ہوا ہے۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 9000 سے بھی بڑھ گئی ہیں۔ زلزلہ سے ترکیہ اور شام میں ہزاروں عمارتیں منہدم ہوگئی ہیں۔

ترکیہ کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ نے بدھ کو اعلان کیا کہ نرکیہ کے جنوب مشرق میں آنے والے زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 6,234 ہو گئی ہے۔ زخمیوں کی تعداد 37,011 تک پہنچ گئی ہے۔جنوبی ترکی میں پناہ گاہوں اور ہسپتالوں میں رش لگ گیا ہے۔ دریں اثنا ترکیہ فوج کے طیاروں نے ادانا اور ملاتیا سے متعدد زخمیوں کو استنبول منتقل کیا۔

دوسری طرف سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق شمال مغربی شام میں ہلاکتوں کی تعداد تقریباً 2700 تک پہنچ گئی۔دریں اثنا بہت سی مقامی تنظیموں نے حال ہی میں مدد کے لیے آواز اٹھائی ہے۔ خاص طور پر زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں مدد کے لیے کسی بڑے میکانزم اور جدید تکنیکی ذرائع کی عدم موجودگی میں مدد کی اپیل کی گئی ہے۔

اس تناظر میں پریس ذرائع نے ’’ العربیہ‘‘ اور ’’الحدث‘‘ کو اطلاع دی ہے کہ حلب میں طبی سامان اور پناہ گاہوں کی شدید قلت ہے اور اس شہر میں اب بھی کئی خاندان ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔دونوں ملکوں میں بچاؤ کی کوششیں جاری ہیں۔

ملبے کے نیچے زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری ہے۔ اگرچہ زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں وقت بڑھنے کے ساتھ امید کم ہوتی جاتی ہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اعلان کیا کہ اسے خدشہ ہے کہ اموات کی اصل تعداد ابتدائی بیان کی گئی تعداد سے 8 گناہ زیادہ ہوگی۔

Recommended