لاہور،17؍جولائی
پاکستانی صحافی عمران ریاض، جسے غداری کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا، کو دبئی جانے والی پرواز سے روک دیا گیا۔ مقامی میڈیا نے محکمہ امیگریشن کے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی۔ذرائع نے بتایا کہ صحافی کو پرواز سے اتارا گیا کیونکہ اس کا نام بلیک لسٹ میں ڈال دیا گیا ہے۔واقعے کے بعد ریاض نے تصدیق کی کہ انہیں بورڈنگ سے انکار کردیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ میڈیکل ٹیسٹ کے لیے دبئی جا رہے تھے۔صحافی نے ایک ٹویٹ میں کہا، میرے ڈاکٹروں نے مجھے بتایا کہ مجھے جیل میں کچھ ایسا کھلایا گیا جو میرے لیے جان لیوا ثابت ہو سکتا تھا۔ اس لیے، میں یہ ثابت کرنے کے لیے اپنے ٹیسٹ کروانا چاہتا تھا ۔
لاہور ہائی کورٹ نے 9 جولائی کو ریاض خان کی ضمانت منظور کی تھی۔ عدالت نے مقدمات خارج کرنے کی درخواست کی سماعت 19 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے خان کو اگلے کام کے دن مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی۔لاہور ہائیکورٹ نے عمران ریاض خان کی ضمانت ذاتی مچلکوں پر منظور کر لی۔ایک اہلکار نے بتایا کہ پولیس نے صحافی کو پوچھ گچھ کے لیے سی آئی اے کوتوالی پولیس کے حوالے کر دیا۔اسے ہفتے کے روز ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیے جانے کا امکان تھا۔یہ مقدمہ لاہور کے ایک مقامی رہائشی محمد آصف نے بغاوت پر اکسانے اور ریاستی اداروں پر تنقید کے الزام میں دائر کیا تھا۔
منگل کی رات، عمران ریاض خان ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کرنے کے لیے اسلام آباد کی طرف جا رہے تھے، جب اٹک پولیس نے انہیں گرفتار کر لیا۔بعد ازاں جمعرات کی صبح اینکر پرسن کو مقامی عدالت نے ریلیف دے دیا تاہم چکوال پولیس کی ایک ٹیم نے انہیں کمرہ عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا۔انہیں لاہور منتقل کرنے سے قبل ضلع چکوال کی مقامی عدالت نے ان کے جوڈیشل ریمانڈ کی اجازت دی تھی۔