Urdu News

شام میں سنگین معاشی بحران، اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کیا

شام میں سنگین معاشی بحران

اقوام متحدہ، 26 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)

 ملک شام کو 2011 میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ کے حکام نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ملک بھر میں ہیضے کی وبا پھیل رہی ہے۔ اب تک 24,000 سے زائد مشتبہ مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے اور کم از کم 80 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی گیر پیڈرسن نے منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ تزویراتی تعطل کے باوجود ملک بھر میں تنازعہ بڑھ گیا ہے۔ اس نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی عمل شروع کرنے کی کوششوں کو روک دیا ہے۔

انہوں نے کچھ حالیہ واقعات کی طرف اشارہ کیا۔ شمال مغرب میں حکومت نواز فضائی حملے، شمال مشرق میں تشدد، جنوب مغرب میں سیکورٹی کے بڑھتے ہوئے واقعات، دمشق اور حلب کے ہوائی اڈوں پر اسرائیل کے فضائی حملے شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی پیڈرسن نے کہا کہ شامی کرنسی میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ جس کی وجہ سے خوراک اور ایندھن کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ معاشی بحران ملک کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسم سرما قریب آ رہا ہے اور شام کو فوری طور پر اضافی فنڈز کی ضرورت ہو گی۔Serious economic crisis in Syria, UN expresses concern

Recommended