Urdu News

ڈیم ٹوٹنے سے یوکرین میں شدید سیلاب، روس پر ڈیم اڑانے کا الزام

ڈیم ٹوٹنے سے یوکرین میں شدید سیلاب

یوکرین کی قومی سلامتی اور دفاعی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا

کیف ، 06 جون (انڈیا نیرٹیو)

 یوکرین پر روسی حملے کو ایک چوتھائی سال سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی دونوں ممالک کی جارحیت جاری ہے۔ یوکرین میں دریائے نیپرو پر کاخووکا ڈیم کی تباہی کے باعث شدید سیلاب آگیا ہے۔ یوکرین نے روس پر ڈیم کو دھماکے سے اڑانے کا الزام لگایا ہے۔

یوکرین نے روس پر ایک بڑے ایٹمی پاور پلانٹ کے قریب کاخووکا ڈیم کو دھماکے سے اڑانے کا الزام لگایا ہے۔ یوکرین نے کہا ہے کہ ڈیم میں شگاف کی وجہ سے سیلاب کا پانی جنگی علاقے میں پھیل گیا ہے۔

ڈیم کو دھماکے سے اڑانے کے بعد صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوکرین کی قومی سلامتی اور دفاعی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ ڈیم کو دھماکے سے اڑانے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے روس نے یوکرین کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ روس نے کاخووکا ڈیم کو تباہ کر دیا جس سے ہزاروں شہریوں کی جانیں خطرے میں پڑ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک گھناؤنا جنگی جرم ہے۔ یوکرائنی حکام نے کہا ہے کہ اگلے پانچ گھنٹوں میں پانی خطرناک سطح تک پہنچ سکتا ہے۔

علاقائی گورنر الیگزینڈر پروکوڈین نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانچ گھنٹوں میں پانی خطرناک سطح پر پہنچ جائے گا۔ نیپرو کے مغربی کنارے کے دس دیہات اور کھیرسان شہر کے کچھ حصے کو سیلاب کے خطرے کا سامنا ہے اور لوگوں کو انخلا  کے لیے تیار رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں ڈیم کو دھماکے سے متاثر ہونے اور پانی کے تیز بہاؤ کو دکھایا گیا ہے۔ ماسکو نے 2014 میں اس ڈیم پر قبضہ کر لیا تھا لیکن یوکرین کی افواج نے اسے 2022 کے آخر میں روس سے واپس لے لیا تھا۔

یہ ڈیم جزیرہ نما کریمیا کو پانی فراہم کرتا ہے۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی نے کہا ہے کہ ڈیم کی تباہی سے جوہری پلانٹ کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ تاہم اس صورتحال پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

Recommended