Urdu News

مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے جنیوا میں آئی ایل او کی بین الاقوامی مزدور کانفرنس کے مکمل اجلاس سے خطاب کیا

مزدور اور روزگار کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو

 

مزدور اور روزگار کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج جنیوا میں آئی ایل او کی 110 ویں بین الاقوامی مزدور کانفرنس  (آئی ایل سی) کے مکمل اجلاس سے خطاب کیا۔

آئی ایل سی میں وزیر موصوف کی طرف سے دیے گئے بیان کی تفصیل درج ذیل ہے:

حالیہ برسوں میں ہندوستان نے ٹکنالوجی اور  نظام کو آسان ترین بنا کرکے اِن مقاصد کے ساتھ متعارف کرایا ہے کہ ہر ملازم سماجی تحفظ کے ساتھ وقارکے ساتھ اپنی پسند کی ملازمت حاصل کرسکیں۔ ہماری حکومت ہر ملازم کو ایک منفرد عالمی اکاؤنٹ نمبر فراہم کررہی ہے، چاہے وہ رسمی یا غیر رسمی شعبے میں ہو۔ایسا اس لئے کیا جارہا ہے تاکہ کام کے مقام پر مسلسل حقوق کے حصول کے لئے ایک پورٹیبل شناخت کے طور پر کام کیا جاسکے۔

پالیسی سازی پر مبنی شواہد اور ملازموں تک خدمات کی ترسیل کو یقینی بنانے کے لئے حکومت ہند نے ملک میں ایسے ملازموں کی مخصوص ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے ملازمت کی مانگ، نقل مکانی اور گھریلو ملازموں پر سروے شروع کیا ہے۔

دو اہم سہ فریقی تنظیمیں، ہندوستان کے اندر رسمی شعبے میں ملازموں کی خدمات انجام دیتی ہیں، جنہیں امپلائز پروویڈینٹ فنڈ ادارہ  اور امپلائیز ریاستی بیمہ کارپوریشن کہا جاتا ہے۔ یہ دونوں ادارے طبی خدمات ، پنشن، زچگی کے فوائد، غیر ملازمت وغیرہ سمیت تمام طرح کے سماجی تحفظ کے لئے کام کرتے ہیں۔

ہندوستان کے پاس  باوقار طریقے سے کام کرنے کی فراہمی کے لئے ایک جامع ادارہ جاتی فریم ورک ہے۔ حالیہ دنوں ہندوستانی پارلیمنٹ نے 29 مرکزی لیبر قوانین کو شامل کرکے 4 لیبر کوڈس کو منظوری دی ہے، جس میں مزدور کے قوانین میں جدیدیت اور آسانی ہے، جسے کام کے مستقبل اور غیر رسمی شعبے کے ملازموں کے مسائل کو دھیان میں رکھتے ہوئے تیار کیاگیا ہے۔ ابھرتی ہوئی معیشت کے تناظر میں  گگ اور پلیٹ فارم کے ملازموں کو ایک وقف شدہ سماجی تحفظ کے فنڈ کے قیام کے ذریعہ پہلی بار سماجی تحفظ کے فوائد حاصل کرنے کے حقوق دیے گئے ہیں۔مرکزی حکومت،صوبائی حکومتوں، جمع کرنے والوں اور جمع کئے گئے جرمانوں کے ذریعہ تعاون کرکے غیر رسمی شعبے کے ملازموں کو کے لئے اس طرح کے اسکیموں کی مالی اعانت کی خاطر مناسب انتظامات کئے گئے ہیں۔

اگست 2021 میں غیر رسمی شعبے کے ملازموں کی تشویشات کو حل کرنے کے لئے ایک ڈیجیٹل پورٹل کی شروعات کی گئی تھی، تاکہ ایک قومی ڈاٹا بیس تیار کرنے کے ارادے کے ساتھ اس طرح کے ملازموں کا اندراج کیا جاسکے۔  400 سے زائد ملازمت کے پیشوں کے ساتھ تقریباً 280 ملازموں کا ڈاٹا بیس پہلے ہی تیار کیا جاچکا ہے۔ اِس ڈاٹا بیس سے غیر رسمی ملازموں کے لئے سماجی بہبود کی اسکیموں کی بہتر تشہیر ہوگی۔

کووڈ-19 کے دوران ہندوستان نے نہ صرف اپنی مکمل آبادی کی مفت ٹیکہ کاری فراہم کی ہے بلکہ خوراک اور اناج،  صحت خدمات اور ملازمت کی مفت ترسیل بھی کی ہے۔  مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی پروگرام کے تحت تقریباً 72 ملین گھرانوں کو اپریل 2020 سے مارچ 2021 تک اِس اسکیم کے تحت کام کی فراہمی کی گئی ہے۔

اِس مدت کے دوران آجروں کے لئے ایک نئی ترغیبی اسکیم کی شروعات کی گئی، تاکہ وہ لوگ جنہوں نے کووڈ وبا کے دوران اپنی ملازمت کھو دی ہے،12 فیصد اجرت کی شرح پر ملازموں اور آجروں کے بجٹ حصہ داری سے ادائیگی کرکے  ان کے لئے نئی ملازمتیں اور روزگار کی پیداوار کی جاسکے۔ اِسی مدت میں 200 ملین خواتین کے بینک کھاتوں میں براہ راست رقم کی منتقلی کی گئی۔

تقریباً 3.2 ملین خوانچہ فروشوں کو مفت ضمانتی قرض فراہم کئے گئے، تاکہ ان کی سواندھی اسکیم کے تحت اپنا کاروبار شروع کرنے کے لئے مدد کی جاسکے۔

ہندوستان نے خواتین مزدور کی شرکت کی شرح میں بہتری کے لئے اہم اصلاحات کی ہے۔  زچگی کی چھٹیوں کی مدت کو 12 ہفتے سے بڑھا کر 26 ہفتے کردیاگیا۔ ‘ ورک فرام ہوم’ کے لئے التزامات کئے گئے اور موجودہ ایکٹ میں ترمیم کرکے 50 یا 50 سے زائد ملازموں والے اداروں میں سہولیات فراہم کی گئیں۔

محفوظ اور منظم نقل مکانی اور مجموعی فوائد کی سہولت کے لئے ہندوستان نے لیبر موبیلٹی معاہدہ (ایل ایم اے) اور سماجی تحفظ کے معاہدے (ایس ایس اے) پر دستخط کرنے کی حمایت کی ہے۔ میں خوش ہوں کہ آئی ایل او نے ہندوستان کے قدم کی حمایت کی ہے اور اِس سمت میں مثبت اقدامات کئے ہیں۔

Recommended