Urdu News

جنوبی وزیرستان : مذہبی اختلافات پر مدرسے میں خاتون ٹیچر کو قتل کر دیا گیا

جنوبی وزیرستان : مذہبی اختلافات پر مدرسے میں خاتون ٹیچر کو قتل کر دیا گیا

ڈیرہ اسماعیل خان، 30مارچ

کنٹونمنٹ تھانے کی حدود انجمن آباد میں 4 لڑکیوں نے مبینہ طور پر مدرسے کی خاتون ٹیچر پر توہین مذہب کا الزام لگا کر قتل کر دیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ چار لڑکیوں نے مبینہ طور پر مدرسے کی ایک ٹیچر پر  تیز دھار  سامان سے حملہ کیا اور مدرسے کی دہلیز پر اس کا سر قلم کر دیا۔

جنوبی وزیرستان ضلع کے محسود قبیلے سے تعلق رکھنے والے زاہد ولد لعل شاہ کی جانب سے درج کرائی گئی پہلی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق، اس کی 21 سالہ بھانجی صفور بی بی مدرسۃ الفلاح البنات اسلامیہ میں بطور استاد کام کر رہی تھی۔اس نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان عمرہ امان ،رضیہ حنفی، عائشہ نعمانی  اور عمائمہ نے صفورا بی بی پر حملہ پر چاقوؤں    سے حملہ  کیا جب  وہ منگل کی صبح تقریباً 7:30 بجے مدرسے میں پہنچی۔

 ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے ٹیچر کو پکڑ کر اس کا سر قلم کر دیا۔واقعہ کے بعد مدرسے کی انتظامیہ نے پولیس اور خاتون ٹیچر کے رشتہ داروں کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ٹیچر کو قتل کرنے والی لڑکیوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے قتل میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور چاقو  بھیبرآمد کرلیا۔

 مقتول کی لاش کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پہنچایا گیا جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق قتل کے پیچھے مذہبی مسائل اور توہین مذہب کے الزامات پر اختلافات بتائے گئے تھے۔

Recommended