Urdu News

سابق وزیراعظم نواز کی پاکستان واپسی کی قیاس آرائیاں تیز، عمران خان کے چیلنجز میں اضافہ

سابق وزیراعظم نواز کی پاکستان واپسی کی قیاس آرائیاں تیز، عمران خان کے چیلنجز میں اضافہ

اسلام آباد، 27 دسمبر (انڈیا نیرٹیو)

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی مشکلات اور چیلنجزمیں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ملک میں کئی مسائل کے درمیان سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کی قیاس آرائیوں کے باعث عمران کے سامنے ایک اور چیلنج بڑھ گیا ہے۔

پاکستان کے کشیدہ سیاسی ماحول کے درمیان پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کے سپریمو اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق افواہوں نے ایک نیا موضوع بحث بنا دیا ہے۔ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ شریف آئندہ عام انتخابات سے قبل پاکستان واپس آ سکتے ہیں جہاں ایک طرف عمران حکومت کو اپوزیشن کی جانب سے سخت چیلنجز کا سامنا ہے، وہیں دوسری جانب ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں شکست ان کی مقبولیت میں کمی کی نشاندہی کرتی ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (نواز) کے صدر اور نواز شریف کے بھائی شہباز شریف نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم مکمل صحت یاب ہونے پر ہی وطن واپس آئیں گے۔ ہفتہ کے روز جاری بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف اس وقت تک برطانیہ میں رہ سکتے ہیں جب تک کہ امیگریشن ٹریبونل ان کی ویزے میں توسیع کی درخواست مسترد نہیں کر دیتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے تین بار کے وزیراعظم رہنے والے کی صحت پر سیاست کرنا غیر انسانی ہے۔ حکومتی مشینری شریف کی سیاست کو داغدار کرنے پر تلی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے ملک کا نام بدنام ہو رہا ہے۔

ادھر مسلم لیگ نواز کی نائب صدر اور نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ویزے کے تنازع نے ثابت کر دیا کہ ان کے والد عمران خان کی دکھتی رگ ہیں۔دوسری جانب وزیراعظم کے خصوصی مشیر شہزاد اکبر نے سوال کیا ہے کہ کیا نواز شریف نیب کیس میں عدالت سے سزا سنائے جانے اور تاحیات الیکشن لڑنے کے لیے نااہل ہونے کے بعد بھی الیکشن لڑ سکتے ہیں؟۔واضح رہے کہ مسلم لیگ نواز کے سینئر رہنما ایاز صادق نے دعویٰ کیا تھا کہ نواز شریف جلد واپس آسکتے ہیں۔

Recommended