کولمبو،10مئی(انڈیا نیرٹیو)
سری لنکا میں شدید اقتصادی بحران کے درمیان وزیر اعظم مہندا راج پکشے نے پیر کے روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس پیشرفت سے چند گھنٹے قبل صدر گوتابایا راج پکشے کے دفتر کے باہر مہندا راج پکشے حامیوں کے ذریعہ مظاہرین پر حملے کے بعد راجدھانی کولمبو میں فوجی اہلکار تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ تشدد میں کم از کم 231 افراد زخمی ہوئے۔ملک میں حکومت حامیوں اور مخالفین کے درمیان تصادم میں راج پکشے برادران کی حکمراں جماعت کے ایک رکن پارلیمنٹ سمیت 7 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
قبل ازیں، مہندا راج پکشے نے صدر گوتابایا راج پکشے کو اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ استعفیٰ میں وزیر اعظم مہندا نے کہا کہ وہ ایک آل پارٹی عبوری حکومت کے قیام کی راہ ہموار کرنے کے لیے سبکدوش ہو رہے ہیں۔انہوں نے اپنے استعفیٰ میں لکھا کہ میں بتانا چاہتا ہوں کہ میں نے فوری طور پر وزیراعظم کے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ 6 مئی کو کابینہ کے خصوصی اجلاس میں آپ کی اپیل کے مطابق ہے، جس میں آپ نے کہا تھا کہ آپ ایک آل پارٹی عبوری حکومت بنانا چاہتے ہیں۔ مہندا نے کہا کہ وہ عوام کے لیے کوئی بھی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔
وزیراعظم کے استعفیٰ کے ساتھ ہی کابینہ بھی تحلیل ہو گئی۔ مظاہرے مہندا راج پاکسے کے چھوٹے بھائی اور صدر گوتابایا راج پاکسے کی قیادت میں حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے کیے جا رہے تھے کہ وہ ملک میں جاری معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک عبوری انتظامیہ تشکیل دیں۔دریں اثنا، حکام نے پیر کی شام 7 بجے سے بدھ کی صبح 7 بجے تک نافذ کرفیو میں توسیع کر دی۔ نظم و نسق کی صورت حال برقرار رکھنے کے لئے احتجاجی مقام پر فوج کی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ وزیر دفاع نے ملک میں امن برقرار رکھنے کے لیے عوامی تعاون پر زور دیا، جبکہ عوام کی حفاظت کے لیے پولیس کی مدد کے لیے فوج کی تین نفریوں کو طلب کیا گیا ہے۔ تمام پولیس اہلکاروں کی چھٹیاں اگلے احکامات تک منسوخ کر دی گئی ہیں۔
مہندا راج پکشے کے حامیوں کے ذریعہ مظاہرین پر حملے کے بعد ملک بھر میں تشدد پھوٹ پڑا۔ لوگوں نے راج پکشے کے حامیوں پر غصہ نکالا جو راجدھانی سے واپس آ رہے تھے۔ پولوناروا ضلع سے سری لنکا کے پوڈوجانا پیرامونا (ایس ایل پی پی) کے رکن پارلیمنٹ امراکیرتھی اتوکورالا کو مغربی شہر نیتمبوا میں حکومت مخالف گروپ نے گھیر لیا۔ پولیس نے بتایا کہ رکن پارلیمنٹ کو ان کی کار سے گولی چلنے کے بعد مشتعل ہجوم نے انہیں کار سے باہر نکال لیا، جس کے بعد انہوں نے بھاگ کر ایک عمارت میں پناہ لی۔ پولیس نے بتایا کہ بعد میں ایم پی اور ان کے ذاتی سیکورٹی آفیسر (پی ایس او) مردہ پائے گئے۔مشتعل ہجوم نے سابق وزیر جانسن فرنینڈو کے کورونگالا اور کولمبو میں واقع دفاتر پر حملہ کیا ہے۔ سابق وزیر نمل لانجا کی رہائش گاہ پر بھی حملہ ہوا ہے جبکہ میئر سمن لال فرنینڈو کی رہائش گاہ میں آگ لگا دی گئی۔