Urdu News

معاشی بحران کے درمیان سری لنکا سونا فروخت کرنے پرمجبور

معاشی بحران کے درمیان سری لنکا سونا فروخت کرنے پرمجبور

کولمبو ،10؍اپریل

سری لنکا میں جاری شدید معاشی بحران کی وجہ سے لوگ اپنے سونے کے زیورات اور  گہنے بیچ کر روزمرہ استعمال کی اشیاء خریدنے اور کرایہ ادا کرنے پر مجبور ہیں۔  ایک خبر  رساں ایجنسی  نے  صورتحال جاننے کے لیے کولمبو کے سب سے بڑے اور مشہور کولمبو گولڈ سینٹر کا دورہ کیا۔  بہت سے سونے کے مالکان کا کہنا تھا کہ صورتحال انتہائی افسوسناک ہے کیونکہ لوگ روزمرہ استعمال کے لیے اپنا سونا فروخت کر رہے ہیں۔ سونے کے ایک تاجر سلوا نے میڈیا کو بتایا۔ہم نے کبھی سری لنکا میں اس قسم کا بحران نہیں دیکھا۔  فروخت کنندگان خریداروں سے زیادہ ہیں کیونکہ سری لنکا کی کرنسی تاریخی کم ترین سطح پر گر گئی ہے۔

سری لنکا کی کرنسی اب دنیا کی سب سے خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کرنسی ہے، جس نے 1948 میں آزادی کے بعد سے ملک کے سب سے بڑے معاشی بحران میں اضافہ کیا۔ سری لنکا کا روپیہ ہفتے کے روز باضابطہ طور پر امریکی ڈالر کے مقابلے میں 315 کی نئی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔ سونے کی قیمت میں روزانہ اتار چڑھاؤ آ رہا ہے، اس وقت 24 قیراط سونے کی قیمت سری لنکن روپے میں ایک لاکھ نوے ہزار ہے۔ سونے کی دکان کے مالک اور بنانے والے محسن نے ہمارے ساتھ اس وجہ کا اشتراک کیا جس نے سری لنکا کے شہریوں کو شہر میں پیلی دھات فروخت کرنے پر مجبور کیا۔ انہوں نے کہا کہ "لوگ بنیادی طور پر اپنا سونا بیچ رہے ہیں کیونکہ انہیں روزمرہ کے استعمال، قرضوں اور دیگر اہم اخراجات کے لیے اپنی قیمت خود ادا کرنی پڑتی ہے۔

کرنسی کی قدر میں کمی سری لنکا کے لیے ایک بڑی تشویش ہے۔  سری لنکا کے مرکزی بینک کے مطابق مارچ کے پہلے ہفتے میں سری لنکا میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 50 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا، جو کہ 203 روپے سے بڑھ کر 320 روپے تک پہنچ گئی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سونے کی قیمتوں میں اس طرح کے اتار چڑھاؤ کے پیچھے ڈالر کا بحران ہے۔ سلوا نے کہاہمارے پاس  امریکی ڈالرکے مقابلے میں مقررہ شرح نہیں ہے۔  سری لنکا کی حکومت اور نجی کھلاڑیوں کے درمیان سونے کی قیمت میں بھی فرق ہے۔ دریں اثناء سری لنکا کے شہریوں نے ملک بھر میں موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھا اور صدر اور وزیر اعظم کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔ سری لنکا خوراک اور ایندھن کی قلت کے ساتھ شدید اقتصادی بحران سے نبرد آزما ہے جس کی وجہ سے جزیرے کے ملک کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد متاثر ہے۔   کووڈ۔ 19 وبائی امراض کے آغاز کے بعد سے معیشت ایک آزاد زوال میں ہے۔

سری لنکا کو غیر ملکی زرمبادلہ کی کمی کا بھی سامنا ہے، جس نے اتفاق سے خوراک اور ایندھن کی درآمد کی اس کی صلاحیت کو متاثر کیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں بجلی منقطع ہوگئی ہے۔  اشیائے ضروریہ کی قلت نے سری لنکا کو دوست ممالک سے مدد لینے پر مجبور کر دیا۔

Recommended