Urdu News

سری لنکا نے ملک بھرمیں سوشل میڈیا بلیک آؤٹ نافذ کردیا

سری لنکا نے ملک بھرمیں سوشل میڈیا بلیک آؤٹ نافذ کردیا

کولمبو، 3؍اپریل

سری لنکا کی حکومت نے اتوار، 3 اپریل کو آدھی رات کے بعد سے ملک بھر میں سوشل میڈیا بلیک آؤٹ نافذ کر دیا ہے ۔حکومت کے اس فیصلے سے  فیس بک، ٹویٹر، واٹس ایپ، یوٹیوب، اسنیپ چیٹ، ٹک ٹاک اور انسٹاگرام سمیت تقریباً دو درجن سوشل میڈیا پلیٹ فارمز متاثر ہوئے۔

ریئل ٹائم نیٹ ورک ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ سری لنکا نے ملک بھر میں سوشل میڈیا بلیک آؤٹ نافذ کر دیا ہے، جس میں ٹویٹر، فیس بک، واٹس ایپ، یوٹیوب، اور انسٹاگرام سمیت پلیٹ فارمز تک رسائی کو محدود کر دیا گیا ہے کیونکہ وسیع پیمانے پر احتجاج کے درمیان ایمرجنسی کا اعلان کیا گیا ہے۔

اتوار کے لیے منصوبہ بند احتجاج سے پہلے، جزیرے کی قوم نے ہفتہ سے پیر تک 36 گھنٹے کے کرفیو کا اعلان کیا تھا کیونکہ ملک کو بجلی کے شدید بحران اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کا سامنا ہے۔ 22 ملین آبادی پر مشتمل اس جزیرے کی قوم کو دن میں 13 گھنٹے تک بلیک آؤٹ سے نمٹنا مشکل ہو رہا ہے کیونکہ حکومت ایندھن کی درآمدات کی ادائیگی کے لیے زرمبادلہ کو محفوظ کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔

لندن میں قائم حقوق کے نگراں ادارے نے ہفتے کے روز سری لنکا کی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ عوامی تحفظ کے نام پر جزیرہ نما ملک میں ایمرجنسی کے اعلان کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا بہانہ نہیں بننا چاہیے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں کہا کہ عوامی سلامتی کے نام پر ہنگامی حالت کا اعلان انسانی حقوق کی مزید خلاف ورزیوں کا بہانہ نہیں بننا چاہیے۔ ہنگامی حالت کا اعلان کرنے والے حکم کا مقصد انجمن، اسمبلی اور نقل و حرکت کی آزادی کے حقوق کو بھی محدود کرنا  ہے۔

Recommended