Urdu News

سری لنکا میں صدارتی انتخاب: اپوزیشن لیڈرساجیت پریماداسا دستبردار

سری لنکا میں صدارتی انتخاب

وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے، دلاس الہاپیروما اور انورا کمارا ڈسانائیکے میں مقابلہ

معاشی اور سیاسی بحران کا شکار سری لنکا میں 20 جولائی کو نئے صدر کا انتخاب ہونا ہے۔ اپوزیشن لیڈر ساجیت پریماداسا، جنہیں صدر کے عہدے کے مضبوط دعویدار سمجھا جارہاتھا، نے انتخابات سے عین قبل اپنا نام واپس لے لیا ہے۔ اب صدر کا انتخاب وزیر اعظم اور قائم مقام صدر رانیل وکرما سنگھے، دلاس الہاپیروما اور انورا کمارا ڈسانائیکے کے درمیان کیا جائے گا۔

سری لنکا میں شدید اقتصادی بحران کے بعد بڑے پیمانے پر عوامی احتجاج کے باعث ملک چھوڑنے کے بعد گوٹابایا راجا پکشے کو صدارت سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے اپنا چارج سنبھال رہے ہیں۔ ملک میں نئے صدر کا انتخاب 20 جولائی کو ہونا ہے۔ اب انتخابات سے عین قبل اپوزیشن لیڈر ساجیت پریماداسا نے، جو صدارتی دوڑ میں آگے ہیں، اپنا نام واپس لے لیا ہے۔

انہوں نے ٹویٹر کے ذریعے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ وہ اپنے ملک کی بھلائی کے لیے صدارتی امیدواری سے دستبردار ہو رہے ہیں، جس سے وہ پیار کرتے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی پارٹی اپوزیشن کے تعاون کے لیے سخت محنت کرے گی۔

اس سے پہلے سجیت پریماداسا نے خود صدر کے عہدے کے لیے اپنی امیدواری پیش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس یقینی طور پر اس معاشی بحران پر قابو پانے کا منصوبہ ہے۔ وہ تین سال سے راجا پکشے حکومت کو ناجائز اقتصادی اقدامات کرنے سے روک رہے تھے۔

سجیت پریماداسا کے دستبردار ہونے کے بعد سری لنکا کی پارلیمنٹ نے صدر کے عہدے کے لیے تین امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیر اعظم اور نگراں صدر رانیل وکرما سنگھے، دلاس الہاپیروما اور انورا کمارا ڈسانائیکے کو صدارتی امیدوار قرار دیا گیا ہے۔

Recommended