سری لنکا میں حالات بے قابو ہو چکے ہیں۔ بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر مغربی صوبے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور ملک بھر میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔ ادھر عوام نے وزیراعظم دفتر پر قبضہ کر لیا ہے۔ مشتعل افراد نے سرکاری ٹی وی چینل کا گھیراؤ کر کے اس کی نشریات بند کر دیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سری لنکا میں معاشی بحران اور سیاسی بحران کے گہرے ہوتے ہی حالات خوفناک اور بے قابو ہوتے جا رہے ہیں۔ مظاہرین سڑکوں پر بے خوف گھوم رہے ہیں۔ صدر گوٹابایا راجا پکشے، جنہیں لوگوں نے صدارتی محل پر قبضہ کرنے کے بعد بے دخل کر دیا تھا، بدھ کی صبح کولمبو سے مالدیپ فرار ہو گئے۔ انہوں نے بدھ کو ہی صدر کے عہدے سے مستعفی ہونے کی بات بھی کہی تھی۔ صدر کے ملک چھوڑنے کی خبر سے مظاہرین ایک بار پھر بھڑک اٹھے ہیں۔ ہزاروں مظاہرین پارلیمنٹ اور وزیر اعظم کے دفتر پہنچ گئے ہیں۔ فوج اور مظاہرین آمنے سامنے ہیں۔ ادھر سری لنکا میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے۔
مظاہرین نے سری لنکا کے وزیر اعظم کے دفتر پر قبضہ کر لیا ہے۔ مظاہرین احاطے میں داخل ہو گئے ہیں اور دفتر کی چھت پر سری لنکا کا پرچم لہرا رہے ہیں۔ ادھر سری لنکا کے قومی ٹی وی چینل کو بھی مظاہرین نے گھیر لیا ہے۔ جس کی وجہ سے نشریات روک دی گئی ہیں۔ بحران کے درمیان امریکی سفارت خانے نے سری لنکا میں اپنی خدمات دو دن کے لئے بند کر دی ہیں۔ سیکورٹی اہلکار مظاہرین کو کنٹرول کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ بڑی تعداد میں پولیس اور فوج کے جوانوں کو تعینات کیا گیا ہے۔ مظاہرین پر مسلسل آنسو گیس کے گولے داغے جا رہے ہیں۔