سری لنکا کے نئے وزیر اعظم نے نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا
73 سالہ وکرما سنگھے نے جمعرات کو سری لنکا کے 26ویں وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھایا تاکہ ملک کی قرضوں میں ڈوبی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے اور سیاسی بحران کو ختم کیا جا سکے۔ وکرم سنگھے نے اپنے ملک کے لیے ہندوستانی اقتصادی امداد کا حوالہ دیتے ہوئے کہامیں ہندوستان کے ساتھ قریبی تعلقات چاہتا ہوں اور میں وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔
سری لنکا کے نئے وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اپنی مدت کے دوران ہندوستان کے ساتھ قریبی تعلقات کے منتظر ہیں اور ہندوستان کی طرف سے ملک کی معاشی مدد کے لئے شکریہ ادا کیا ہے کیونکہ یہ آزادی کے بعد سے بدترین معاشی بحران سے نمٹ رہا ہے۔ 73 سالہ وکرما سنگھے نے جمعرات کو سری لنکا کے 26ویں وزیر اعظم کے طور پر حلف اٹھایا تاکہ ملک کی قرضوں میں ڈوبی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے اور سیاسی بحران کو ختم کیا جا سکے۔
اپنی تقرری کے بعد ہندوستان سری لنکا تعلقات پر ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہت بہتر ہونگے۔ ان کا یہ تبصرہ جمعرات کی رات کولمبو میں حلف اٹھانے کے بعد منعقدہ ایک مذہبی تقریب کے دوران آیا۔ جمعہ کو، ہندوستانی ہائی کمشنر گوپال باگلے وکرما سنگھے سے ملاقات کرنے والے پہلے غیر ملکی سفیر بن گئے اور ان کے ساتھ ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
غور طلب ہے کہ ہندوستان نے اس سال جنوری سے قرضوں میں ڈوبے سری لنکا کو قرضوں، کریڈٹ لائنوں اور کریڈٹ سویپ میں3 بلین امریکی ڈالرسے زیادہ کا عہد کیا ہے۔ ہندوستانی ہائی کمیشن نے جمعرات کو کہا کہ وہ جمہوری عمل کے مطابق بننے والی سری لنکا کی نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہے اور جزیرے کے لوگوں کے ساتھ نئی دہلی کی وابستگی جاری رہے گی۔ دریں اثنا، چین، جو سری لنکا کے سب سے بڑے قرض دہندگان میں سے ایک ہے، نے جمعہ کو بیجنگ نواز مہندا راجا پاکسے کے بعد وکرما سنگھے کی تقرری پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ افراتفری کے عالم میں استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔