Urdu News

سری لنکا کے وزیراعظم نے دے دیا استعفیٰ ، حامیوں کے حملے میں 16 زخمی، کرفیو نافذ

سری لنکا کے وزیراعظم نے دے دیا استعفیٰ

کولمبو، 09 مئی (انڈیا نیرٹیو)

سری لنکا میں جاری معاشی اور سیاسی بحران کے درمیان سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راج پکسے نے بالآخر استعفیٰ دے دیا ہے۔ وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کو ان کے حامیوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مہندا راج پکسے کے حامیوں کے حملے میں 16 مظاہرین زخمی ہوئے۔ تشدد بڑھنے پر کرفیو لگانا پڑا۔

سری لنکا میں سنگین معاشی بحران کا ذمہ دار راج پکسے خاندان کو سمجھتے ہوئے نہ صرف اپوزیشن بلکہ حکمران جماعت کے تمام لوگ وزیر اعظم مہندا راج پکسے کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ مہندا کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک میں مسلسل مظاہرے بھی ہو رہے تھے۔ اپوزیشن عبوری حکومت کا مطالبہ کر رہی تھی۔ اب ان مطالبات کے آگے جھکتے ہوئے وزیر اعظم مہندا راج پکسے نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ قبل ازیں وزیر اعظم راج پکسے نے کہا تھا کہ وہ عوام کی خاطر "کوئی بھی قربانی" دینے کے لیے تیار ہیں۔ ان کے اس بیان نے قیاس آرائیوں کو جنم دیا کہ راج پکسے جلد مستعفی ہو جائیں گے۔

76 سالہ راج پکسے، جنہیں اپنی ہی پارٹی سری لنکا پوڈوجن پیرامون (ایس ایل پی پی) کے اندر سے مستعفی ہونے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا ہے، اب بھی اپنے حامیوں کو متحرک کر رہے تھے کہ وہ استعفیٰ نہ دینے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ بتایا گیا کہ ان کے چھوٹے بھائی صدر گوٹا بایا راج پکسے  بھی ان کا استعفیٰ چاہتے ہیں تاکہ وہ عبوری حکومت بنا کر موجودہ معاشی بحران سے نمٹنے کی راہ ہموار کر سکیں۔

دوسری جانب مہندا راج پکسے کے حامیوں کا غصہ ان کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین پر پھوٹ پڑا۔ انہوں نے مظاہرین پر حملہ کیا، جس میں 16 افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو کولمبو کے نیشنل اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ٹمپل ٹریز کے علاقے میں کرفیو لگانا پڑا کیونکہ تشدد نہیں رکا۔ پولیس حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہی ہے۔

Recommended