Urdu News

اے پی ایس طلبا کے قاتلوں کو معاف کرنے کا ریاست کو کوئی حق نہیں: آصف علی زرداری

اے پی ایس طلبا کے قاتلوں کو معاف کرنے کا ریاست کو کوئی حق نہیں: آصف علی زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی( کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے بدھ کے روز دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان (این اے پی( پر عمل درآمد نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کے پاس دہشت گردی کے قاتلوں کو معاف کرنے کا کوئی حق یا اختیار نہیں۔ وہ معصوم بچے جو 2014 میں پشاور کے آرمی پبلک سکول (اے پی ایس)پر دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہوئے تھے۔نیشنل ایکشن پلان ملک سے دہشت گردوں کا صفایا کرنے کا عہد تھا۔ بدقسمتی سے قوم سے کیا گیا وعدہ پورا نہیں کیا گیا جس کے نتیجے میں آج بھی دہشت گرد ہمارے فوجیوں کو شہید کر رہے ہیں۔‘‘

زرداری نے 16 دسمبر (آج)کو ہونے والے سانحہ اے پی ایس کی ساتویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا۔سابق صدر نے اے پی ایس کے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جب تک قاتلوں، منصوبہ سازوں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا، ریاست اور قوم شہداء کی مقروض رہے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف شہداء کے اہل خانہ بلکہ ہر باضمیر انسان کے دل آج بھی لہو لہان ہیں۔

ملکی تاریخ کے مہلک ترین دہشت گردانہ حملے میں، 131 اسکول کے بچے اور 10 دیگر افراد اس وقت شہید ہوئے جب 16 دسمبر 2014 کو بھاری ہتھیاروں سے لیس عسکریت پسندوں نے اسکول کی عمارت پر دھاوا بول دیا۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے بعد میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کی۔زرداری نے کہا کہ ان دہشت گردوں کو کبھی معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے شہداء کے اہل خانہ سے وعدہ کیا کہ اگر موقع ملا تو درندہ صفت دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر عبرتناک سزا دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کو دشمنوں اور دہشت گردوں سے پاک کیا جائے گا جیسا کہ پیپلز پارٹی نے اپنی حکومت کے دوران سوات میں کیا تھا۔

Recommended