خرطوم، 25 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)
سوڈان میں فوجی بغاوت کا امکان ہے۔ وزیر اعظم عبداللہ ہمدوک کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ کابینہ کے وزراء کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کی علی الصبح مسلح افواج نے وزیراعظم ہاؤس پر حملہ کیا۔وزیراعظم کو گھر میں نظر بند کرنے کے بعد کابینہ کے وزراء اورخودمختار کونسل کے ایک رہنما کوگرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔
گرفتار ہونے والوں میں وزیر صنعت ابراہیم الشیخ، وزیر اطلاعات حمزہ بلوال، خودمختار کونسل کے رکن محمد الفیقی سلیمان اور وزیر اعظم کے میڈیا ایڈوائزر فیصل محمد صالح شامل ہیں۔ اس کے علاوہ دارالحکومت خرطوم کے ساتھ ریاست کے گورنر ایمن خالد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عبوری حکومت میں فوجی اور سویلین شراکت داروں کے درمیان اختلافات 21 ستمبر کو بغاوت کی کوشش کو ناکام بنانے کے اعلان کے بعد سے بڑھ گئے ہیں۔ اپریل 2019 میں سابق صدر عمر البشیر کی برطرفی کے بعد قائم کی گئی عبوری حکومت کے تحت سوڈان پر 39 ماہ کی عبوری مدت کے دوران حکمرانی کی گئی ہے۔