یوکرین پر روس کے حملے کے بعد اب تائیوان کو چین کے حملے کا خدشہ ہے۔ اسی لیے تائیوان نے بھی جوابی جنگ کی تیاری شروع کر دی ہے۔ لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے اور سڑکیں خالی کرنے کا حکم دے کر فضائی حملے کی مشقیں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔ حال ہی میں چین نے تائیوان کے گرد بھی ہتھکنڈے شروع کیے ہیں۔
چین جمہوری ملک تائیوان کو اپنا علاقہ قرار دیتا ہے۔ اس نے طاقت کے ذریعے تائیوان کو الحاق کرنے کے اپنے ارادے سے کبھی انکار نہیں کیا۔ تائیوان نے چین کے خودمختاری کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے اپنے دفاع کی بات کی ہے۔ روس کے یوکرین پر حملے نے ایک بار پھر جنگ کے خدشات کو جنم دیا ہے۔ حال ہی میں چین نے تائیوان کے گرد بھی ہتھکنڈے شروع کیے ہیں۔
تائیوان کے دارالحکومت تائی پے کے میئر کو وین جائی نے کہا کہ جنگ کی حالت کے لیے تیار رہنا ضروری ہے۔ چین کے فوجی طیاروں نے حالیہ برسوں میں مسلسل تائیوان کو ہراساں کیا ہے۔ اس لیے ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ تائیوان نے چینی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ اس الرٹ کے تحت تائیوان کے دارالحکومت تائی پے سمیت کئی علاقوں میں لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے اور سڑکیں خالی کرنے کا حکم دیا گیا۔
پیر کو فضائی حملے کی مشق کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ حملوں کی صورت میں سڑکوں کو فوری طور پر خالی کرنے کی مشق کرنے کے لیے دوپہر 1:30 بجے شہروں میں سائرن بجائے گئے، جس نے شمالی تائیوان کے کئی شہروں کو تیس منٹ تک مکمل طور پر روک دیا۔ لوگوں کے موبائل پر ٹیکسٹ میسج کی صورت میں 'میزائل الرٹ' بھیجا گیا اور انہیں فوری طور پر محفوظ مقام پر جانے کو کہا گیا۔
پولیس نے گاڑیوں کو سڑک کے کنارے آنے اور پیدل چلنے والوں سے کہا کہ وہ پناہ گاہ تلاش کریں۔ دکانوں اور ریستورانوں نے اپنے شٹر گرائے اور لائٹیں بند کر دیں تاکہ رات کے وقت انہیں نشانہ نہ بنایا جا سکے۔ فائر فائٹرز میزائل حملے کی وجہ سے لگنے والی آگ کو بجھانے کی مشق کر رہے ہیں۔ تمام ہدایات کے تیس منٹ بعد سائرن بجنے لگے۔