Urdu News

طالبان کا پنج شیر میں فتح کا اعلان، کیا ہے سچائی؟

طالبان کا پنج شیر میں فتح کا اعلان، کیا ہے سچائی؟

کابل، 6 ستمبر

افغانستان کی عسکریت پسند طالبان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے افغانستان کے آخری صوبے پنج شیر میں فتح کا اعلان کر دیا۔ایک بیان میں ترجمان افغان طالبان نے کہا کہ دشمن کا آخری گڑھ وادیٔ پنج شیر کو فتح کرلیا گیا ہے، اللّٰہ کی مدد اور قوم کی حمایت سے پنج شیر میں کامیابی حاصل کی ہے۔

ذبیح اللّٰہ مجاہد نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اللّٰہ کی مدد اور قوم کی سپورٹ سے پنج شیر میں کامیابی حاصل ہوئی ہے، وادی پر امارت اسلامی کا مکمل قبضہ ہوچکا ہے۔

ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے بتایا کہ شمالی اتحاد کے متعدد کمانڈر اور جنگجو مارے گئے، کئی فرار ہوگئے، امید ہے پنج شیر کے عوام کو آئندہ استحصال کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پنج شیر کے عوام ہمارے بھائی ہیں کوئی انتقامی کارروائی نہیں ہوگی،ہم سب مل کر ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے کام کریں گے۔

اس سے قبل پنج شیر میں طالبان اور مزاحمتی فورسز کے درمیان لڑائی جاری تھی اور دونوں جانب سے وادی کے بیشتر اضلاع پر قبضے کا دعویٰ کیا جا رہا تھا ، تاہم آزاد ذرائع سے ان دعوؤں کی تصدیق نہیں ہوئی تھی۔خیال رہے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان نے افغانستان پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

طالبان نے کیا پنجشیر پر مکمل قبضہ کرنے کا دعویٰ

افغانستان پرحکومت کرنے والی دہشت گرد تنظیم طالبان نے پیر کو شمال مشرقی صوبہ پنجشیر میں مزاحمتی فورسیز پر فتح کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پورے صوبہ پر قبضہ کر لیا گیا ہے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایک ٹویٹ میں کہا ’’کرائے کے دشمنوں کا آخری گڑھ صوبہ پنجشیر مکمل طور پر فتح کرلیا گیا ہے  ترجمان نے مبینہ طور پر پاکستانی خصوصی فورس کی مدد سے طالبان اور مزاحمتی گروپ کے درمیان رات بھرجاری شدید لڑائی کے بعد صوبے پر قبضے کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ پنجشیر میں احمد مسعود کےنیشنل ریجسٹنس فرنٹ کے ٹھکانوں پر مسلسل بمباری کرنے کے لیے پاکستانی ڈرون اور ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا گیا تھا۔

مسٹر مسعود اور سابق نائب صدر امر اللہ صالح جنہوں نے خود کو افغانستان کا قائم مقام صدر قرار دیا ہے، کے ٹھکانے کا پتہ نہیں ہے۔ رات بھر جاری لڑائی کے دوران ان کے گھروں پر فضائی حملے کیے گئے۔مزاحمتی گروپ کا کہنا ہے کہ خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید مبینہ طور پر پنجشیر میں لڑائی میں طالبان کی مدد کر رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض فی الحال کابل میں ہیں۔

Recommended