کابل ۔ 25 جنوری
افغانستان میں اقوام متحدہ کے اعلیٰ مندوب نے پیر کو کابل میں طالبان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی سے ملاقات کی، جہاں انہوں نے اسلام پسند گروپ کی قیادت سے لاپتہ افغان خواتین کارکنوں کے معاملے کی تحقیقات کرنے کو کہا گیا ہے۔ غور طلب ہے کہ تمن زریابی پرانی اور پروانہ ابراہیم خیل نامی خواتین کو گزشتہ ہفتے طالبان نے ان کے گھروں سے اغوا کیا تھا۔ اقوام متحدہ نے پہلے کہا تھا کہ اسے افغان حقوق کے کارکنوں کی گمشدگی پر تشویش ہے۔
اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے کہا کہ آج کابل میں سراج الدین حقانی کے ساتھ ایک ملاقات میں اقوام متحدہ کے ایلچی نے طالبان قیادت پر زور دیا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کریں اور لاپتہ افغان خواتین کارکنوں کی آزادی کو محفوظ بنائیں جنہیں مبینہ طور پر گزشتہ ہفتے ان کے گھروں سے اغوا کیا گیا تھا۔ گزشتہ ہفتے افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے طالبان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کارکنوں کے ٹھکانے کا حساب دیں ۔ غور طلب ہے کہ گذشتہ ماہ طالبان نے خواتین کے بنیادی حقوق سے متعلق ایک حکم نامہ جاری کیا تھا اور متعلقہ اداروں پر زور دیا تھا کہ وہ ان کے نفاذ کے لیے کارروائی کریں۔
تاہم، بہت سی خواتین بار بار افغان شہروں کی سڑکوں پر نکل کر حکام سے مطالبہ کرتی ہیں کہ وہ اپنے حقوق کا احترام کریں اور حکومت میں نمائندگی کو یقینی بنائیں۔گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن نے کہا تھا کہ طالبان کے اقتدار پر قبضے کے بعد افغانستان میں خواتین کی ملازمتوں میں 16 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔