دوحہ،19جولائی(انڈیا نیرٹیو)
افغان حکومت اور طالبان کے درمیان دوحہ مذاکرات واضح پیش رفت کے بغیر ختم ہوگئے۔عید کے موقع پر افغان حکومت اور طالبان کے درمیان جنگ بندی کا اعلان نہ کیا جاسکا۔
فریقین کی جانب سے تنازع کے حل تک پہنچنے کے لیے مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا نیا دور رواں ہفتے ہوگا۔
دوسری جانب امریکہ کا کہنا ہے کہ افغانستان میں جاری پرتشدد کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں، طالبان تشدد کا سلسلہ فوری روکیں، پرتشدد کارروائیاں پر امن سیاسی حل اورعوام کے لیے نقصان دہ ہیں، طالبان عیدالاضحیٰ پر ہتھیار رکھ کر امن عمل کے لیے اپنے عزم کا اظہار کریں۔افغانستان میں امریکی سفارت خانے نے افغانستان میں موجود تمام غیر ملکی مشن کی جانب سے بیان جاری کیا ہے جس میں اس کا کہنا ہے کہ طالبان کی پر تشدد کارروائیاں ان کے پر امن حل کے حامی ہونے کے دعوے سے متصادم ہیں۔
امریکی سفارت خانہ نے کہا کہ طالبان کی پرتشدد کارروائیاں دوحہ امن عمل کے بھی خلاف ہیں، طالبان کے زیر قبضہ علاقوں میں خواتین کے حقوق کچلنے کی معتبر اطلاعات ہیں،جب کہ طالبان کے زیر قبضہ علاقوں میں میڈیا آرگنائزیشنز بند کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔
امریکہ نے کہا کہ افغانستان میں امن میں پیش رفت فریقین کے ملکر کام کرنے سے ہی برقرار رہ سکتی ہے، طالبان اور تمام فریقین فوری طور پر تشدد روکیں اور طالبان سمیت تمام دیگر فریقین مستقل، جامع جنگ بندی پر متفق ہوں۔
امریکی سفارت خانے نے مزید کہا کہ طالبان اور تمام فریقین مکمل طور پر امن مذاکرات میں مشغول ہوں اور فریقین جامع سیاسی تصفیے پر رضا مند ہوں، طالبان اور تمام فریقین افغانستان کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بننے سے بچانا یقینی بنائیں۔امریکہ نے مطالبہ کیا کہ طالبان عیدالاضحیٰ پر ہتھیار رکھ کر امن عمل کیلئے اپنے عزم کا اظہار کریں۔