بھارت اور پاکستان کے درمیان دریائے سندھ سے متعلق مستقل کمیشن کی میٹنگ نئی دلی میں جاری ہے۔ یہ کمیشن دریائے سندھ پر پانی کے حقوق کے معاملاتکو دیکھتا ہے۔ دریائے سندھ سے متعلق مستقل کمیشن 1960 کے دریائے سندھ کے پانی سے متعلق سمجھوتے کے تحت قائم کیاگیا تھا۔ بات چیت میں بھارتی وفد کی قیادت دریائے سندھ کے پانی کے بھارتی کمشنر پردیپ کمار سکسینہ کررہے ہیں، جب کہ پاکستانی وفد کی قیادت سید محمدمہر علی شاہ کررہے ہیں۔
دریائے سندھ کے پانی سے متعلق سمجھوتے پر دونوں ملکوں کے کمشنروں کے درمیان بات چیت سال میں کم از کم ایک بار منعقد ہوتی ہے۔ پچھلے سال میٹنگ نئی دلیمیں مارچ میں منعقد ہونی تھی مگر عالمی وبا کی وجہ سے اسے منسوخ کردیاگیا تھا۔ البتہ پچھلی بار میٹنگ اگست 2018 میں لاہور میں ہوئی تھی۔
دریائے سندھ کے پانی سے متعلق سمجھوتےپر دستخط اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو اور پاکستان کے سابق صدر ایوب خان کےدرمیان ہوئے تھے۔ یہ کمیشن دریاؤں کے پانی کے استعمال سے متعلق دونوں ملکوں کے درمیان تعاون اور معلومات کے تبادلے کے لیے ایک میکانزم طے کرتا ہے۔
پاکستان اپنے پڑوسیوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات چاہتا ہے
آج پاکستان نے کہا ہے کہ وہ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ خوشگوارتعلقات رکھنا چاہتا ہے۔ پاکستان ہائی کمیشن کے ناظم الامور آفتاب حسن خان نے نئی دہلیمیں نامہ نگاروں سے کہا کہ امن وامان سے ہی یہ ممکن ہے۔جناب خان نے کہا کہ امن و امان قائم ہونے کے لیے مسائل کو بات چیت کے ذریعہ خاص طور پر جموں وکشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے، جو 70 سال سے چلا آرہا ہے۔