Urdu News

دہشت گردی اوراعتماد کی کمی افغانستان، بھارت کے ساتھ پاکستان کی سرحدوں پر پریشانی کو ہوا دیتی ہے: میڈیا رپورٹ

دہشت گردی اوراعتماد کی کمی افغانستان، بھارت کے ساتھ پاکستان کی سرحدوں پر پریشانی کو ہوا دیتی ہے: میڈیا رپورٹ

اسلام آباد5 جنوری

افغانستان اور ہندوستان دونوں کے ساتھ کشیدگی کے درمیان اپنی سرحد پر پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ العربیہ کے مطابق، سرحدی پریشانی اس کی فوجی حمایت یافتہ حکومت کو سنگین اشارے دیتی ہے کہ دہشت گردی برآمد کرنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ اس سے قبل، پاکستانی رینجرز نے مشرقی صوبہ ننگرہار میں طالبان کے ساتھ مارٹر فائر کا تبادلہ کیا تھا جب کہ مؤخر الذکر نے گزشتہ سال دسمبر کے تیسرے ہفتے میں پاکستانی اہلکاروں کی جانب سے لگائی جانے والی سرحدی باڑ کو اکھاڑ پھینکا تھا۔ مقامی طالبان اہلکار نے اس کی پیروی کرتے ہوئے ' جنگ' کی دھمکی دی تھی اگر پاکستانی سرحد پر باڑ لگانے پر قائم رہے۔

 مزید برآں، پاکستانی فوجیوں نے ننگرہار صوبے کے گشتہ کے علاقے میں ہونے والے واقعے کے بعد افغانستان کے صوبہ کنڑ میں توپ خانہ چھوڑا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں فریقوں نے متنازعہ ڈیورنڈ باؤنڈری کے ساتھ ساتھ پیش قدمی کو بڑھا دیا ہے۔ ڈیورنڈ لائن پاکستان اور افغانستان کے درمیان 2,670 کلومیٹر (1,660 میل) بین الاقوامی زمینی سرحد، افغانستان-پاکستان سرحد کی تشکیل کرتی ہے۔ مزید، مقامی میڈیا کے مطابق، طالبان کے مقامی وابستگان نے بتایا کہ انہوں نے پاکستانی فوج کو افغانستان کے صوبے نمروز میں خاردار تاروں کی باڑ اور چوکیاں کھڑی کرنے سے روک دیا ہے۔

 دوسری طرف، دسمبر 2021 کے تیسرے ہفتے میں تقریباً اسی وقت، پاکستانی فوجیوں کی سرحد پر جموں و کشمیر میں ہندوستان کے ساتھ جھڑپ ہوئی جب ہندوستانیوں نے عسکریت پسندوں کی دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔ ہندوستانی فوج نے باضابطہ طور پر پاکستان رینجرز کی طرف سے جموں و کشمیر یونین میں کپواڑہ ضلع کے بالمقابل لائن آف کنٹرول کے بالکل پار ایک تعمیراتی پروجیکٹ شروع کرنے کا معاملہ اٹھایا تھا۔

Recommended