تین حملہ آور بھی مارے گئے، 22 لوگ زخمی
پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ میں ایک قلعے کے اندر واقع سیکیورٹی ہیڈ کوارٹر پر خوفناک دہشت گرد حملہ ہوا ہے۔ اس حملے میں کم از کم چھ سکیورٹی اہلکار ہلاک اور 22 زخمی ہو گئے ہیں۔ بعد ازاں پولیس کے ساتھ مقابلے میں تین حملہ آوروں کے مارے جانے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
پاکستان میں اس وقت شدید سیاسی بحران چل رہا ہے۔ اس سیاسی بحران کے درمیان دہشت گردوں نے بڑا حملہ کیا ہے۔ ضلع پولیس آفیسر وقار احمد خان نے بتایا کہ عسکریت پسندوں نے جنوبی وزیرستان کی سرحد سے متصل صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع ٹانک میں ایف سی لائن پر حملہ کیا۔ یہاں قلعے کے اندر واقع ایک سیکورٹی ہیڈ کوارٹر پر زوردار حملے ہوئے۔
دھماکوں کی آواز اتنی زوردار تھی کہ کافی دیر تک سنی گئی۔ اس حملے میں چھ سیکورٹی اہلکار اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جب کہ بعد میں ہونے والے مقابلے میں تین حملہ آور بھی مارے گئے۔ اہلکار نے بتایا کہ 22 زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ حملے کے بعد دہشت گردوں کو پکڑنے کے لئے ضلع ٹانک کی تمام سڑکوں کو سیل کر دیا گیا ہے۔