اسلام آباد، 6 اکتوبر (انڈیا نیرٹیو)
دنیا بھر سے دہشت گردوں کو تحفظ دینے کے حوالے سے بدنام پاکستان کو دہشت گردانہ حملوں کے خطرات کا سامنا ہے۔ اس کے پیش نظر حکومت پاکستان نے انتہائی چوکسی برقرار رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
بھارت سمیت دنیا کے کئی ممالک پاکستان پر دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ یہ بات بین الاقوامی سطح پر کئی بار ثابت ہو چکی ہے۔ اب پاکستان خود دہشت گردی کے خوف میں مبتلا ہے۔
افغانستان میں مقیم دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے پاکستان میں مسلسل دہشت گردانہ حملے ہوتے رہے، اب بلوچستان کی آزادی کا مطالبہ کرتے ہوئے بلوچ شدت پسندی میں شدت آگئی ہے۔
دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کے پیش نظر حکومت پاکستان نے دہشت گردانہ حملوں کا امکان ظاہر کرتے ہوئے پورے ملک کے لیے وارننگ جاری کی ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری وارننگ میں لوگوں سے محتاط رہنے کو کہا گیا ہے۔ حکومت نے افسران کو انتہائی چوکسی برقرار رکھنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردانہ حملے کیے جا سکتے ہیں۔
حال ہی میں ٹی ٹی پی کے دو کمانڈروں کی ہلاکت کے بعد ٹی ٹی پی کی اعلیٰ قیادت سے وابستہ افراد نے افغانستان میں حکومت پاکستان سے مذاکرات بھی کیے تھے تاہم آپس میں ہم آہنگی قائم نہیں ہو سکی تھی۔
اس کے بعد دہشت گردی کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔ پاکستان کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خط میں تمام حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی میں اضافہ کریں اور زیادہ چوکسی اختیار کریں۔