کیف، 13 اپریل (انڈیا نیرٹیو)
یوکرین پر روس کے حملے کے 48ویں روز روسی افواج مشرقی یوکرین پر بھرپور حملے کی تیاری کر رہی ہیں۔ ادھر یوکرین نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے قریبی ساتھی وکٹر میدویدچوک کو گرفتار کر لیا ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے میدویدچوک کے بدلے یوکرائنی شہریوں کی واپسی کی تجویز پیش کی ہے۔
یوکرین کے اپوزیشن لیڈر وکٹر میدویدچوک کو روسی صدر ولادیمیر پوتن کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ میدویدچوک کو یوکرین کی فوج نے گرفتار کیا تھا اور ان کی ہتھکڑی لگی تصویر جاری کی تھی۔ اس کے بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے میدویدچک کو حوالے کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس میں انہوں نے میدویدچوک کے بدلے یوکرین کے عام شہریوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر یوکرین پر روس کے حملے رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ روسی افواج نے وسطی یوکرین میں ایک ریلوے اسٹیشن پر نامعلوم مقام سے حملہ کیا۔ اتفاق سے کوئی شہری یا ریلوے کارکن اس حملے کا شکار نہیں ہوا۔ املاک کو نقصان پہنچنے اور ریل آپریشن میں خلل پڑنے کی وجہ سے 17 مسافر ٹرینوں کا رخ موڑنا پڑا۔ یوکرین کی وزارت داخلہ کے مطابق روسی حملوں میں کیف کے آس پاس کے علاقوں کے کئی دیہات مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ دریں اثناء روس نے اب مشرقی یوکرین پر بھرپور حملے کی تیاریاں کر لی ہیں۔ سیٹلائٹ تصاویر نے مشرقی یوکرین پر قبضے کے لیے روسی فوج کی طاقت میں اضافے کی تصدیق کی ہے۔ اب بیلگوروڈ میں بھی روسی قافلے کو بڑے پیمانے پر تعینات کیا جا رہا ہے۔