Urdu News

برکس وزرائے خارجہ نے کورونا کی دوسری لہر کے پیش نظر ہندوستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا

@MEAIndia

باہمی میٹنگ میں ملٹی پولر ورلڈ آرڈر کو مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا

ہندوستان ، برازیل ، روس ، چین اور جنوبی افریقہ کے وزرائے خارجہ نے ورچوئل بات چیت کی

 وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے منگل کے روز ہندوستان ، برازیل ، روس ، چین اور جنوبی افریقہ کے کثیرالجہتی فورم برکس کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی صدارت کی۔ کورونا کی وبا کی وجہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے منعقدہ اس میٹنگ میں پانچ ممالک کے وزرائے خارجہ نے کورونا وبا سے نمٹنے کے لئے مشترکہ اقدامات کے ساتھ ہی ملٹی پولر ورلڈ آرڈر کو مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ہندوستان کی میزبانی میں ہونے والی اس میٹنگ میں روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف ، چینی وزیر خارجہ وانگ ای ، جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نالیڈی منڈیسا پینڈور اور برازیل کے وزیر خارجہ کارلوس البرٹو فرانکو نے شرکت کی۔ اس سال ہندوستان برکس کی سربراہی کر رہا ہے اور آنے والے دنوں میں اسے برکس رہنماؤں کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنا ہے ۔ وزرائے خارجہ کا یہ اجلاس سربراہ اجلاس سے پہلے منعقد کیا گیا ہے جس میں تبادلہ خیال کے ایجنڈے بات چیت ہو گی۔ 

اپنے افتتاحی کلمات میں جے شنکر نے کہا کہ برکس تنظیم نے اپنی پندرہ سالہ مدت کار میں بنیادی مقاصد کو برقرار رکھا ہے۔ یہ مقاصد دنیا کے کثیر الجہتی نظام میں اصلاحات کرنا، انسداد دہشت گردی تعاون ، پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے ڈیجیٹل اور تکنیکی ٹیکنالوجیز کا استعمال اور عوامی رابطے میں اضافہ کرنا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اطمینان ہے کہ برکس نے ہندوستان کی صدارت میں گزشتہ پانچ ماہ کے دوران تمام شعبوں میں تعاون بڑھایا ہے۔

وزیر خارجہ نے کورونا وبا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس تباہی نے دنیا اور مختلف ممالک کی پالیسیوں کو سمجھنے اور اس کا اندازہ کرنے کے لیے ایک نئی بنیاد مہیا کی ہے۔ ہم سب کو وبائی امراض کے نتائج کے بارے میں سنجیدگی سے سوچنا ہوگا۔

جے شنکر نے کہا کہ برکس کے ممبر ممالک ایک منصفانہ ، اجتماعی، جامع اور نمائندہ کثیرالجہ عالمی نظم چاہتے ہیں۔ یہ انتظام بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر پر مبنی ہونا چاہیے۔ اس کے مطابق ، تمام ممالک کی خودمختاری کا احترام کیا جانا چاہئے اور ایک دوسرے کے مفادات کا خیال رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ان بنیادی اصولوں کی بنیاد پر ، جب ہم اپنی پالیسیاں بناتے ہیں ، تب ہی طے شدہ اہداف حاصل ہوسکتے ہیں۔

جے شنکر کے افتتاحی خطاب کے بعد دیگر چار ممالک کے وزرائے خارجہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ بنیادی طور پر انہوں نے کورونا وبائی بیماری سے نمٹنے کے لئے مشترکہ اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے وبائی امراض کے باعث ہونے والے جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار کیا۔

جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نالیڈی منڈیسا پینڈور نے ویکسین کی دستیابی کے حوالے سے دنیا میں پائے جانے والے تفاوت کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ممالک میں ویکسی نیشن تیزی سے ہو رہا ہے جب کہ بیشتر ممالک ویکسینیشن میں بہت پیچھے ہیں۔ انہوں نے عالمی تجارتی تنظیم میں ہندوستان اور جنوبی افریقہ کے اقدام کا حوالہ دیا تاکہ وہ کورونا ویکسین سے متعلق املاک کے قوانین میں نرمی لائیں تاکہ ویکسین اور طبی سامان غریب ممالک تک پہنچ سکے۔

چینی وزیر خارجہ نے بھارت کو کورونا وبا کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی۔ چینی وزیر خارجہ نے بھارت سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ جب تک اسے مدد کی ضرورت ہوگی،برکس ممالک ہندوستان کو امداد فراہم کرتے رہیں گے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان جلد ہی اس وبائی بیماری سے نجاب پا جائے گا۔

روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف نے بھی ہندوستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے کہا کہ برکس کی معنویت آج کی دنیا میں بڑھ چکی ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرنے پر اقوام متحدہ اور مغربی ممالک جیسی کثیرالجہتی تنظیموں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

Recommended