Urdu News

پاکستان میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کاروباریوں اورعام شہریوں کےلیےبڑاجھٹکا

پاکستان میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کاروباریوں او ر عام شہریوں کے لیے بڑا جھٹکا

کراچی، 30؍ جنوری

آئی ایم ایف کی ہدایت پر حکومت کا ایک اور پیٹرول بم گرانے کا فیصلہ پیٹرول اسٹیشنوں سے دور دراز اثرات پیدا کرنے والا ہے جبکہ ملک کی تباہ حال معیشت کو جھٹکا دے گا۔خدشہ ہے کہ ایندھن میں زبردست اضافہ نہ صرف عام پاکستانیوں تک پہنچ جائے گا،بلکہ مزید کارخانے بھی بند ہو جائیں گے،بے روزگاری میں اضافہ ہو گا اور گھرانوں کو بری طرح متاثر کیا جائے گا۔

ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ اگست 2022 میں 49 سال کی بلند ترین شرح 27.3 فیصد کے مقابلے آنے والے مہینوں میں افراط زر کی شرح تقریباً 30 فیصد تک بڑھ جائے گی۔

 دسمبر 2022 میں یہ 24.5 فیصد ریکارڈ کی گئی اور توقع ہے کہ جنوری 2023 میں تقریباً 27 فیصد ہوجائے گی۔پاکستان میں رواں مالی سال 2023 میں منفی 1 فیصد کی اقتصادی ترقی کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو کہ گزشتہ مالی سال 2022 میں 6 فیصد توسیعی نمو کے مقابلے میں تھا۔

یاد رہے کہ ملک میں گزشتہ ایک سال سے جاری معاشی بحران کی وجہ سے تقریباً نصف کاروبار پہلے ہی جزوی یا مکمل طور پر بند ہو چکے ہیں اور 50 لاکھ سے 70 لاکھ افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔

حکومت کو معاشرے کے غریب طبقے کو براہ راست سبسڈی دے کر ان کا خیال رکھنا ہے۔ اجتناب غربت میں کئی گنا اضافہ کرے گا اور پاکستان میں پورے ماحولیاتی نظام کو متاثر کرے گا۔

پاکستان بزنس کونسل (پی بی سی) کے سی ای او احسان ملک نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے ابتدائی طور پر کاروبار اور گھرانوں کو دھچکا لگے گا۔

Recommended