Categories: عالمی

بھارتی ہائی کمیشن نے برطانوی پارلیمنٹ میں ہندوستان کے خلاف ہونے والی بحث کی مذمت کی

<h3 style="text-align: center;">
بھارتی ہائی کمیشن نے برطانوی پارلیمنٹ میں ہندوستان کے خلاف ہونے والی بحث کی مذمت کی</h3>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی ، 09 مارچ (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
برطانیہ میں برطانوی ہائی کمیشن نے بھارت میں جاری پارلیمانی احتجاج اور میڈیا کی آزادی کے معاملے پر ہونے والی بحث کی مذمت کی ہے۔ ہائی کمیشن نے اس ساری بحث کو جھوٹا الزام اور یک طرفہ قرار دیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
برطانیہ میں بھارتی ہائی کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ ہائی کمیشن نے ہندوستان سے متعلق معاملے پر ای پٹیشن مہم کے جواب میں ویسٹ منسٹر کمیٹی روم میں برطانیہ کے ممبران پارلیمنٹ کے ایک گروپ کے درمیان الگ اور یک طرفہ گفتگو کا نوٹس لیا ہے۔‘‘</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کمیشن نے کہا کہ ’’ وہ عام طور پر چھوٹے گروپوں میں ہونے والی گفتگو کا جواب نہیں دیتا ، لیکن ہندوستان کے خلاف حملوں کا جواب دینا ضروری ہو گیا۔ وہ بھی جب الزام لگانے والے بھارت کے ساتھ دوستی اور محبت کا دعوی کرتے ہیں۔ ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ درخواست سے متعلق امور کی بابت تمام فریقوں کو معلومات فراہم کرتا رہا ہے۔‘‘</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بیان میں ، کمیشن نے الزام لگایا کہ بحث کے ذریعے ایک بار پھر برطانیہ میں ہندوستانی برادری کو الجھانے کی کوشش کی گئی ہے۔ جیسے کشمیر میں مبینہ طور پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مسائل ،بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی کے معاملے اٹھائے گئے تھے۔بھارتی ہائی کمیشن نے کہا کہ غیر ملکی میڈیا بشمول برطانوی میڈیا بھی ہندوستان میں قیام کرکے پورے واقعے کی اطلاع دے رہا ہے۔ ایسی صورت حال میں میڈیا کی آزادی کی حق تلفی کا سوال کہیں سے پیدا نہیں ہوتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
قابل ذکر ہے کہ پیر کی شام برطانیہ کی پارلیمنٹ میں برطانیہ کی لیبر پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ کی مہم کی وجہ سے کسانوں کی تحریک کے ذریعہ ہندوستان میں میڈیا کی آزادی پر سوال اٹھانے کی کوشش کی گئی تھی۔ برطانیہ کے وزیر اعظم پہلے ہی کسانوں کی تحریک سے متعلق امور کو ہندوستان کا داخلی معاملہ قرار دے چکے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کسان تحریک سے متعلق یہ بحث تقریبا 90 منٹ تک جاری رہی۔ کووڈ پروٹوکول کی وجہ سے ، کچھ ارکان پارلیمنٹ نے گھر سے ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعہ اس میں حصہ لیا۔ بیشتر لیبر ارکان پارلیمنٹ کی حمایت میں تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 دریں اثنا ، کنزرویٹو پارٹی کی تھیریسا ویلیئرز نے حکومت ہند کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ زراعت ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ غیر ملکی پارلیمنٹ میں اس پر بات نہیں کی جاسکتی ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago