Urdu News

افغانستان میں یونیورسٹیوں کی بندش کی وجہ مخلوط تعلیم ہے: افغانی وزیر تعلیم

افغانستان میں یونیورسٹیوں کی بندش کی وجہ مخلوط تعلیم ہے: افغانی وزیر تعلیم

کابل ۔ 27 دسمبر

افغانستان کے اعلیٰ تعلیم کے وزیر عبدالباقی حقانی نے اتوار کو کہا کہ یونیورسٹیوں کی بندش کی وجہ مخلوط تعلیم اور معاشی بحران ہے۔ خامہ پریس کی خبر کے مطابق، طالبان کے وزیر نے کہا کہ انہیں لڑکیوں کے لیے الگ کلاسز بنانا ہوں گی اور اضافی لیکچررز کی خدمات حاصل کرنی ہوں گی جن کے لیے زیادہ وقت اور اضافی بجٹ درکار ہے۔ حقانی نے حال ہی میں پاکستان کے دورے پر اسلام آباد کے حکام اور متعلقہ انتظامیہ سے افغان طلباء کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ حقانی نے کہا، "ہم نے افغان طلباء کے مسائل پر بات کی اور ہمیں پاکستانی حکام کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی۔ پاکستان نے افغان طلباء کے لیے سالانہ وظائف میں 500 کا اضافہ کیا۔ افغانستان کو ہر سال 1500 وظائف فراہم کیے جائیں گے۔" دریں اثنا، حقانی نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی ملک افغان طلباء کے لیے اسکالر شپس میں اضافہ نہیں کرے گا۔ خامہ پریس نے رپورٹ کیا کہ براہ راست لوگوں کو اسکالرشپ دینے کی اجازت دی گئی ہے اور یہ کہ اسکالرشپ کا انتظام وزارت اعلیٰ تعلیم کے ذریعے کیا جائے گا۔

 انہوں نے پاکستان میں افغان مہاجرین کے لیے آزاد یونیورسٹیوں کی تعمیر کی تجویز دی تھی۔ حقانی نے مزید کہا، "پاکستان اعلی تعلیم حاصل کرنے والے افغان طلباء کے لیے ایک مثالی ملک ہے کیونکہ یہ ملک سستا ہے اور افغان عوام کے ساتھ مماثلت رکھتا ہے۔" یہ اس وقت سامنے آیا ہے جب لڑکیوں کے لیے سرکاری یونیورسٹیاں اور ہائی اسکول ابھی کھلے ہیں۔ طالبان نے محاصرے کے بعد مخلوط تعلیم پر پابندی کی تجویز پیش کی۔ خامہ پریس نے رپورٹ کیا کہ گروپ کے عہدیداروں نے یہ بھی حکم دیا تھا کہ لڑکیوں کو اب یونیورسٹیوں میں لڑکوں کی طرح کلاسوں میں بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

Recommended