Urdu News

سعودی تجزیہ کار نے  بھارت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کی

سعودی تجزیہ کار نے  بھارت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کی

ہندوستان کی آزاد خارجہ پالیسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے، سعودی عرب کے ایک محقق اور سیاسی تجزیہ کار نے کہا کہ وہ اس بات کی تعریف کرتے ہیں کہ نئی دہلی کس طرح اپنے قومی مفادات کو سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہے اور جب اپنی خارجہ پالیسیوں کی تشکیل کی بات آتی ہے تو وہ مغربی یا مشرقی طاقتوں کے دباؤ کے سامنے نہیں جھکتی۔

سلما ن  الانصاری نے   یہاں ایک انٹرویو میں کہا کہ  ایک چیز جس کا میں ذکر کرنا پسند کروں گا وہ یہ ہے کہ میں ہندوستان کی خارجہ امور کی پالیسیوں کے نئے چہرے کے حوالے سے سب سے زیادہ تعریف کرتا ہوں، یہ حقیقت ہے کہ وہ اس بات کی پیروی نہیں کرتے جو مغربی یا مشرقی ممالک چاہتے ہیں۔

اور یہ وہ چیز ہے جس کی یقینی طور پر سعودی عرب کی بادشاہت نے حوصلہ افزائی کی ہے کیونکہ ہم خودمختاری پر یقین رکھتے ہیں اور اس پر عمل کرتے ہیں جیسا کہ کوئی دوسرا آزاد ملک کرتا ہے- روس-یوکرین تنازعہ اور اسی پر ہندوستان کے موقف پر بات کرتے ہوئے تجزیہ کار نے کہا کہ ریاض اور نئی دہلی دونوں خود کو برابری کا حامل سمجھتے ہیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت کوئی بھی ملک تنازعات میں اضافہ نہیں چاہتا بلکہ تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے کام کر رہے ہیں جو کہ سعودی عرب کے لیے عربوں کے دل کی حیثیت سے اہم ہے۔  مسلم دنیا، اور ہندوستان کے لیے بھی، جسے “پوری دنیا میں سپر پاور سمجھا جاتا ہے۔

 سلمان نے مزید کہا کہ میرے خیال میں سعودی عرب اور ہندوستان، یہ دونوں قومیں اس (روس-یوکرین) تنازعہ میں فریق بننے کے بجائے خود کو برابری کی حامل سمجھتی ہیں۔

Recommended