Urdu News

اسرائیل اور فلسطین کی سرحد پر صورت حال مزید خراب

اسرائیل اور فلسطین کی سرحد پر صورت حال مزید خراب

اسرائیل اور فلسطین کی سرحد پر صورت حال مزید خراب 

مقبوضہ یروشلم غزہ ، 15 مئی (انڈیا نیرٹیو)

اسرائیل اور فلسطین تنازعہ کی وجہ سے صورت حال مسلسل بگڑتی جارہی ہے۔ یہاں تک کہ عید کے دن بھی اسرائیل اور فلسطین نے ایک دوسرے پر مسلسل حملہ کیا ہے۔ معلومات کے مطابق ، اسرائیل کے حملے میں 100 سے زیادہ فلسطینی ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے ہیں۔

معلومات کے مطابق ، اسرائیلی فضائیہ نے حماس کے داخلی سیکورٹی ہیڈ کوارٹر اور آرڈیننس اسٹور پر حملہ کرکے تباہ کردیا۔ اسرائیلی فضائیہ کےجنگی طیاروں نے اندرونی سیکورٹی سروس کے سربراہ اور رفح سٹی کے دیگر محکموں پر بھی حملہ کیا۔

اسرائیل نے کہا کہ وہ غزہ کی سرحد کے ساتھ بڑی تعداد میں فوج تعینات کرنے جارہا ہے۔اس نے 9 ہزار فوجیوں سے ممکنہ زمینی حملے کے لئے تیار رہنے کو کہا ہے۔

مصر کے ثالث جنگ بندی کی کوششوں کے لیے اسرائیل پہنچے تھے لیکن ان مذاکرات میں کوئی پیش رفت کے آثار نظر نہیں آئے ہیں۔اسرائیل میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد لڑائی تیز ہوگئی۔ لوڈ شہر میں یہودی اور عرب گروہوں کے درمیان تصادم ہوا۔ اس لڑائی کی وجہ سے کئی عشروں بعد اسرائیل میں یہودیوں اور عربوں کے مابین خوف ناک تشدد کا سلسلہ چل پڑا ہے۔ ادھر دیر رات لبنان سے راکٹ فائر کیے گئے جس میں اسرائیل کی شمالی سرحد پر کسی تیسرے فریق کےشامل ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیاہے۔

دریں اثنا ، حماس نے اسرائیل پر تقریبا دو ہزار راکٹ فائر کیے جس سے ملک کے جنوبی خطے میں سرگرمیاں ٹھپ ہوگئی ہیں۔ دوسری جانب غزہ کی وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ حملوں میں تقریباً 100 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں، جن میں 28 بچے اور 15 خواتین شامل ہیں ، جب کہ 621 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

فلسطین پراسرائیلی مظالم، ایک ہی خاندان کے 10 افرادسمیت اب تک147افراد شہید

جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب اسرائیلی جیٹ طیاروں کی جانب سے غزہ پر متعد دٹھکانوں پر بمباری کی گئی جس کے بعد پیرسے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 147 ہوگئی جن میں 36 بچے بھی شامل ہیں۔عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق غرب اردن میں اسرائیلی حملوں میں گیارہ فلسطینی شہید ہوئے جبکہ جمعے کو غزہ میں اسرائیل نے حماس کے سرنگوں کے نیٹ ورک کو نشانہ بنایا۔رپورٹ کے ہفتے کی صبح غزہ کی پٹی پر ایک مرتبہ پھر کی جانے والی بمباری کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 10 افراد لقمہ اجل بن گئے۔میڈیکل ذرائع نے بتایا کہ ابو حطاب فیملی کے آٹھ بچے اور دو خواتین شاطی مہاجر کیمپ میں ایک تین منزلہ عمارت پر اسرائیلی حملے میں اس وقت جام شہادت نوش کر گئے جب ان کا گھر فضائی حملے میں ملبے کا ڈھیر بن گیا۔

العربیہ کے نامہ نگار نے بتایا کہ بمباری کے بعد اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ انہوں نے الرمالہ کے علاقے میں حماس کے سکیورٹی ہیڈ توفیق ابو نائم کے مکان کو نشانہ بنایا ہے۔ یہ علاقہ الشاطی مہاجر کیمپ کے قریب واقع ہے۔ تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی کہ حملے کے وقت وہ اپنے گھر پر موجود تھے یا نہیں۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے غزہ کی پٹی میں جاری فوجی کارروائی کے دوران جمعہ کے روز غزہ کے اندر 150 اہداف پر 40 منٹ کے اندر 450 میزائل داغے ہیں۔امریکی سفارت کار ھادی عمر جمعہ ہی کے روز خطے میں پہنچے ہیں۔ ان کی آمد کا مقصد امریکا کی جانب سے کشیدگی میں کمی کوششوں کو آگے بڑھانا ہے۔ العربیہ نامہ نگار کے مطابق انھوں نے اسرائیلی سیکیورٹی حکام سے اپنی ملاقاتوں سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

درایں اثنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس اتوار کے روز منعقد ہو گا۔ایک مصری عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل پہلے ہی مصر کی جانب سے ایک سال کی مدت کے لیے جنگ کی تجویز مسترد کر چکا ہے جبکہ حماس نے اس تجویز پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔حماس نے سیز فائر پر رضا مندی کے حوالے سے اپنی شرائط پیش کی ہیں۔ العربیہ نامہ نگار کے مطابق حماس چاہتی ہے کہ حالیہ تنازع کے فلیش پوائنٹ مشرقی بیت المقدس کے علاقے الشیخ جراح سے فلسطینیوں کی جبری بیدخلی سے اسرائیل باز رہے۔اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کو آزادانہ عبادت کی اجازت دی جائے اور اسرائیل، غزہ کی پٹی پر اپنے فضائی حملے فوری طور پر بند کرے۔

Recommended