طالبان نے افغانستان میں مبینہ طور پر قتل کیے جانے والے افغان کامیڈین خاشہ زوان کو مارنے کا اعتراف کرلیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے خاشہ کے مزاحیہ فنکار ہونے کے تاثر کی تردید کی ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ خاشہ ایک مسلح پولیس افسر تھا، وہ طالبان کے خلاف برسرِ پیکار تھا۔ اس کے پاس بندوق تھی اور وہ طالبان کے خلاف لڑ رہا تھا۔ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ انہیں طالبان جنگجوؤں نے حراست میں لیا تھا لیکن جیل منتقلی کے دوران وہ مارا گیا۔انہوں نے کہا کہ طالبان نے خاشہ کی ہلاکت کے بارے میں تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
نذر محمد المعروف خاشا زوان کے خاندان کا کہنا ہے کہ اس قتل کے ذمہ دار طالبان ہیں۔اس سے قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی زیر گردش ہے جس میں طالبان کو نذر محمد پر گاڑی میں بٹھا کر طمانچے مارے اور ڈرایا دھمکایا جا رہاہے۔ویڈیو دیکھنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین اور صحافی اس واقعے کی مذمت کرنے لگے، ساتھ ہی کامیڈین کو خراج عقیدت پیش کیا جانے لگا۔