Urdu News

طالبان نے پاکستان کو دیکھائی آنکھ، کہا اپنی حد میں رہیں پاکستان، طالبان حکومت میں پاکستانی جاسوسوں کے لیے کوئی جگہ نہیں

طالبان نے پاکستان کو دیکھائی آنکھ، کہا اپنی حد میں رہیں پاکستان

راجیو شرما

عمران خان کی افغانستان  اور طالبان حکومت میں  دراندازی  کی کوشش کو بہت بڑا جھٹکا لگا ہے۔طالبان نے عمران خان  اور پاکستان حکومت کو زبردست پیغام دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان حکومت میں ، پاکستان کی دادا گیری کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔درحقیقت تاجکستان میں کاروباری ملاقات کے دوران ، پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ وہ افغانستان میں ایک جامع حکومت کے لیے طالبان سے بات کر رہے ہیں۔ عمران خان کا یہ بیان طالبان کے لیے پریشان کن ہے۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ کسی کو یہ مسلط کرنے کا حق نہیں ہے کہ حکومت افغانستان میں رہے گی یا نہیں۔ چاہے وہ پاکستان ہو یا نہ ہو۔ طالبان نے واضح طور پر کہا ہے کہ پڑوسی ممالک کے سرواڑ (سربراہان) کو افغانستان کی حکومت پر بیان دیتے ہوئے تحمل سے کام لینا  چاہیے۔

مجاہد نے کہا ہے کہ پاکستان یا کسی دوسرے ملک کو یہ حق نہیں ہے کہ وہ پاکستان یا کسی دوسرے ملک سے امارت اسلامیہ افغانستان میں 'جامع' حکومت قائم کرنے کے لیے کی بات کرے۔  افغانستان کے اریانا ٹی وی پر ایک مباحثہ شو کے دوران ، انہوں نے کہا  کہ ’کیا جامع حکومت کا مطلب پڑوسیوں کے اپنے نمائندوں اور جاسوسوں کو نظام میں شامل کرنا ہے؟‘

ذبیح اللہ مجاہد اور محمد مبین کے بیانات سے پتہ چلتا ہے کہ طالبان  جامع حکومت میں کسی کو قبول کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں۔طالبان نہیں چاہتا ہے  کہ بیرونی لوگ حکومت میں شامل ہوں۔ کیوں کہ حکومت پر جاسوسی اور دوسرے لوگوں کی بالواسطہ مداخلت کا خوف ہے۔

Recommended