Urdu News

امریکہ میں بڑی دہشت گردانہ کارروائی کاخطرہ، ہائی الرٹ

The threat of a major terrorist attack in the United States, high alert

 واشنگٹن ،28جنوری (انڈیا نیرٹیو)

امریکہ میں گزشتہ دنوں پیش آئے ہنگامی صورتحال پر ابھی فی الحال قابو پا لیا گیا ہے لیکن ذرائع کے مطابق امریکہ کو ابھی مزید مخالفین کی جانب سے ہنگامہ آرائی اور دہشت گردانہ واقعات کا خطرہ لاحق ہے ۔

 ذرائع نے بتایا کہ امریکہ میں حالیہ صدارتی انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کرنے والے حلقوں کی جانب سے ممکنہ داخلی دہشت گردی کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق امریکہ کے محکمہ داخلہ کے جاری کردہ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس نومبر میں ہونے والے انتخابات کے نتائج کو مسترد کرنے والے افراد اور گروہوں کی جانب سے دہشت گردی یا تشدد کی کارروائی ہوسکتی ہے۔

محکمہ داخلہ کی جانب سے 6 جنوری کو کیپیٹل ہل پر صدر ٹرمپ کے حامیوں کا حملہ ہونے کے بعد اس حوالے سے پہلے بھی خبردار رہنے کا انتباہ جاری کیا جاتا رہا ہے۔

 اس واقعے میں 5 افراد کی جان گئی تھی جب کہ اس حملے کے بعد صدر بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں غیر معمولی سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔ تقریب کی سیکیورٹی کے لیے امریکی دارالحکومت میں مکمل کرفیو بھی نافذ کرنا پڑا اور 20 ہزار زائد سیکیورٹی اہل کار تعینات کیے گئے۔

محکمہ داخلہ کی ممکنہ دہشت گردی سے متعلق ایڈوائزی میں کہا گیا ہے کہ موصول ہونے والی معلومات کے مطابق نظریاتی محرکات کی بنا پر بعض شر پسند عناصر تشدد پر اکسانے کی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ وہی شرپسند عناصر ہیں جو موجودہ حکومت کا قانونی اختیار تسلیم نہیں کرتے، انہیں انتقال اقتدار پر بھی اعتراضات ہیں اور اسی طرح کے اپنے دیگر غلط تصورات پر بضد ہیں۔

 اس ایڈوائزری میں کسی باقاعدہ منصوبے کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں تاہم امریکہ میں گزشتہ چند ہفتوں سے جاری کشیدگی کی فضا جاری رہنے کا انتباہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے عائد کردہ پابندیوں ، 2020 کے انتخابی نتائج اور پولیس کی جانب سے طاقت کے استعمال کو جواز بنا کر یہ گروہ کوئی بھی قدم اٹھا سکتے ہیں۔علاوہ ازیں محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ ملک میں نسلی منافرت کے دیرینہ مسائل اور تارکین وطن کی مخالفت بھی تشدد پسندانہ ردعمل کا باعث بن سکتی ہے۔

 واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے حلف برداری کے بعد پہلے خطاب میں سفید فام نسل پرستی اور نسلی منافرت کو امریکہ کے لیے بڑا داخلی چیلنج قرار دیا تھا۔

Recommended