Urdu News

یواے ای نے اسرائیل میں سرمایہ کاری کے لیے 10ارب ڈالر مالیت کا فنڈ قائم کیا

یواے ای نے اسرائیل میں سرمایہ کاری کے لیے 10ارب ڈالر مالیت کا فنڈ قائم کیا


یواے ای نے اسرائیل میں سرمایہ کاری کے لیے 10ارب ڈالر مالیت کا فنڈ قائم کیا

دبئی،12مارچ(انڈیا نیرٹیو)

ابو ظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید کو اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی طرف سے ٹیلی فون کال کے بعد متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے اسٹریٹجک شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے 10 ارب ڈالر کا فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

یو اے ای کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ”وام“ کے مطابق اس فنڈ کے ذریعے متحدہ عرب امارات اسرائیل کے ساتھ توانائی، مینوفیکچرنگ، پانی، خلائی ، صحت کی دیکھ بھال اور ایگری ٹیک سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔ سرمایہ کاری فنڈ دونوں ممالک کے مابین علاقائی اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے لیے ترقیاتی اقدامات کی حمایت کرے گا۔ فنڈ مختص سرکاری اور نجی شعبے کے اداروں سے ہوگا۔

یہ فنڈ تاریخی ابراہیمی معاہدوں کی روشنی میں قائم کیا گیا ہے اور اس کا مقصد خطے کی دو ترقی پذیر معیشتوں، معاشی و اقتصادی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے سرمایہ کاری اور شراکت کے مواقع کے مابین معاشی تعلقات کو تقویت دینا ہے۔

یہ اقدام امریکہ کی حمایت کے ساتھ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے تاریخی امن معاہدے کا لازمی جزو ہے اور خطے کے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنا کر امن کے فوائد کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ تینوں ممالک کے مابین دوستی اور تعاون کے نئے جذبے کا مظہر ہے اور ساتھ ہی اس خطے کو آگے بڑھانے کے لئے ان کی مشترکہ خواہش کا اظہارہے۔

 

شام جانے والے ایرانی آئل ٹینکروں کواسرائیل نے نشانہ بنایا : امریکی اخبار کا دعویٰ

امریکی اخباروال اسٹریٹ جنرل کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل نے شام جانے والے ایرانی تیل بردار بحری جہازوں کو بارودی سرنگوں کے ذریعے نشانہ بنایا۔اخبار نے امریکی ذمے داران کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل نے شام جانے والے کم از کم 12 بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جو زیادہ تر تیل یا ہتھیار منتقل کر رہے تھے۔ یہ کارروائی اس اندیشے کے سبب کی گئی کہ تیل سے حاصل آمدنی خطے میں انتہا پسندی پر خرچ کی جائے گی۔

ایران نے 2019ءکے اواخر سے کروڑوں بیرل تیل شام پہنچانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ یہ تہران کے خلاف امریکی پابندیوں اور شام کے خلاف بین الاقوامی پابندیوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔شام کا رخ کرنے والی ایرانی تیل کی کھیپوں پر ایرانی پاسداران انقلاب کا کنٹرول ہے۔ امریکا کا کہنا ہے کہ ایرانی کارروائیوں کا مقصد ایران اور شام پر عائد پابندیوں سے بچ کر ایرانی پاسداران انقلاب کی فنڈنگ ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے جمعرات کے روز بتایا تھا کہ بحیرہ روم کے مشرق میں اریانی بحری جہاز "شہر کورنڈفٹ" کو ایک حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ دوسری جانب اسرائیل نے ایرانی کنٹینروں کے حامل بحری جہاز پر حملے سے اپنے کسی بھی تعلق کی تردید کی ہے۔رواں ماہ کے آغاز پر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایران پر براہ راست الزام عائد کیا تھا کہ اس نے گذشتہ ماہ کے اواخر میں خلیج کے پانی میں عمان کے ساحل کے نزدیک ایک اسرائیلی بحری جہاز کو نشانہ بنایا تھا۔ جواب میں تہران نے واقعے میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کی تھی۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ تہران اسرائیل کے اس دعوے کو یکسر مسترد کرتا ہے کہ دھماکے میں ایران کا ہاتھ ہے۔ ترجمان سعید خطیب زادہ کے مطابق خلیج کا امن ایران کے لیے نہایت اہم ہے۔دوسری جانب ایک اسرائیلی وزیر نے باور کرایا تھا کہ’ایران نے اسرائیلی بحری جہاز کو نشانہ بنانے کے لیے سمندری بارودی سرنگوں کا استعمال کیا‘۔

Recommended