امریکہ کاروس پر کیمیائی حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام
واشنگٹن،05مارچ(انڈیا نیرٹیو)
امریکہ نے روس پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ شام میں نہتے شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملوں میں ملوث شامی عہدیداروں کے خلاف قانونی کارروائی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویڈیو کانفرنس کے دوران اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے ماسکو پر الزام لگایا کہ روس کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال میں شامی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے کی جانے والی کوششوں میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔
تھامس گرین فیلڈ نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ بشارالاسد حکومت نے بار بار کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔ شامی حکومت اس کے لیے ذمہ دار کیوں نہیں ؟ اسد رجیم ہی اصل ذمہ دارہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے اسد حکومت نے آزاد تحقیقات میں رکاوٹ ڈال کر اور کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال پرپابندی کے لیے کام کرنے والی تنظیم کے کردار اور کام کو مجروح کرکے احتساب سے بچنے کی کوشش کی۔
امریکی سفارت کار نے مزید کہا کہ جو بائیڈن نے صدارت منصب سنبھالنے کے بعد سے سلامتی کونسل کے اجلاسوں میں اپنی پہلی شرکت میں کہا ہے کہ شامی حکومت کے اتحادی بالخصوص روس کیمیائی حملوں میں م ملوث شامی عہدیداروں کے احتساب کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ روس اپنے کیمیائی حملوں کے باوجود اسد حکومت کا دفاع کر رہا ہے۔ وہ کیمیکل ہتھیاروں کی ممانعت کی کے پیشہ ورانہ کام پر حملہ کرتا ہے اور اسد حکومت کو کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا ذمہ دار قرار دینے کی کوششوں کو ناکام بناتا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ نے بھی بشارالاسد حکومت پرشام میں مشرقی الغوطہ اور دوما کے مقامات پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملوں کا الزام عاید کیا تھا۔شامی حکومت اقوام متحدہ کے ماہرین کے ان 19 سوالوں کا جواب نہیں دے سکی جن میں فوجی مراکز میں کیمیائی گیس ذخیرہ کرنے اور اس کی تیاری کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔