Urdu News

پاکستان کو ترکی سے گن شپ ہیلی کاپٹرس کی سپلائی کو امریکہ نے روکوا دیا

پاکستان کو ترکی سے گن شپ ہیلی کاپٹرس کی سپلائی کو امریکہ نے روکوا دیا


پاکستان کو ترکی سے گن شپ ہیلی کاپٹرس کی سپلائی کو امریکہ نے روکوا دیا

انقرہ،11مارچ (انڈیا نیرٹیو)

امریکہ نے پاکستان کو ترکی کی جانب سے گن شپ ہیلی کاپٹر کی فراہمی رکوا دی۔بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق ترک صدر طیب اردغان کے ترجمان نے ابراہیم کالن نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ امریکہ نے ترکی کی جانب سے پاکستان کو 30 گن شپ ہیلی کاپٹرس کی فراہمی رکوادی ہے جس کے بعد امکان ہے کہ پاکستان یہ گن شپ ہیلی کاپٹرس چین سے خریدے گا۔

گن شپ ہیلی کاپٹر اے ٹی اے کے ٹی-129 دو انجینئرس پر مشتمل کسی بھی موسم میں حملے کی صلاحیت رکھتا ہے جس میں امریکی انجن لگے ہوتے ہیں تاہم امریکہ نے ترک کمپنی کو انجن کی فراہمی کے لیے لائسنس دینے سے انکار کردیا ہے۔ترک صدر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکہ انجن کی فراہمی روک کر اپنے مفادات کو نقصان پہنچارہا ہے۔

واضح رہے کہ اگست 2018 میں ترکی اور پاکستان کے درمیان 30 گن شپ ہیلی کاپٹرز کی خریداری کے لیے 1.5 بلین ڈالرز کا معاہدہ ہوا تھا تاہم امریکہ کی جانب سے ترک کمپنی کو لائسنس کی فراہمی روکے جانے پر یہ معاملہ التوا کا شکار ہوگیا تھا۔

امریکہ: میانمار کے فوجی سربراہ کے بچوں پر پابندیاں عائد کر دیں

امریکی محکمہ خزانہ نے میانمار کے فوجی سربراہ اور حکمراں کے دو بچوں پر پابندیاں عائد کردیں۔ امریکہ میں دونوں کے تمام اثاثے منجمد ہو جائیں گے۔خبر ایجنسی کے مطابق پابندیاں فوجی بغاوت اور پرامن مظاہرین کے قتل کے ردعمل پر پابندیاں لگائی گئیں۔امریکہ نے اس سے پہلے فوجی سربراہ سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف پابندیاں لگائی تھیں۔ادھر میانمار میں مظاہروں کے خلاف کریک ڈاو ن میں 60 سے زائد افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

حوثیوں کے حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی : امریکی ارکان کانگریس

امریکی ایوان نمائندگان میں خارجہ تعلقات کمیٹی نے یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یہ حملے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

العربیہ ٹی وی چینل کے مطابق امریکی کانگریس کے ارکان کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں کے سعودی عرب پر حملے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور یہ حملے فوری طور پر روکے جانے چاہئیں۔ انہوں نے سعودی عرب پر حوثی باغیوں کے حملوں کی شدید مذمت کرنے اور مملکت کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار پر زور دیا۔

ادھر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے کہا ہے کہ حوثی باغیوں کے حملوں کی ناکام کوششوں کا ہدف عالمی معیشت کے اعصابی مرکز کو نشانہ بنانا ہے۔ انہوں نے الریاض میں اپنے روسی ہم منصب سیرگی لاوروف کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم یمن کے بحران کے سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے اپنی حمایت کی تجدید کرتے ہیں۔انہوں نے ان دہشت گردانہ حملوں کے خلاف مستحکم بین الاقوامی مؤقف کا مطالبہ کرتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی کہ راس تنورا بندرگاہ پر حملے کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی جا رہی ہے۔

حوثی ملیشیا کی طرف سے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے حملوں پر امریکا اور یورپی یونین کی طرف سے بھی شدید مذمت کی گئی ہے۔یورپی یونین نے یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب میں شہری حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے یہ حملے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Recommended