Urdu News

امریکہ نے اسرائیل کو آگاہ کر دیا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ بات چیت پر تیار ہے

امریکہ نے اسرائیل کو آگاہ کر دیا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ بات چیت پر تیار ہے


امریکہ نے اسرائیل کو آگاہ کر دیا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ بات چیت پر تیار ہے

واشنگٹن،19فروری(انڈیا نیرٹیو)

امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے پیشگی طور پر اسرائیل کو آگاہ کر دیا تھا کہ وہ جمعرات کے روز ایران کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہونے کا اعلان کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ بات روئٹرز نیوز ایجنسی نے باخبر ذرائع کے حوالے سے بتائی۔ بات چیت کا مقصد واشنگٹن اور تہران کی جوہری معاہدے میں واپسی ہے۔

 یہ معاہدہ 2015ءمیں ایران اور بڑی عالمی طاقتوں کے درمیان طے پایا تھا۔تاہم مذکورہ ذرائع کے مطابق بائیڈن نے بدھ کے روز پہلی مرتبہ اسرائیلی وزیر اعظم سے بات چیت کے موقع پر بنیامین نیتن یاہو کو ایران سے متعلق امریکی پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے براہ راست طور پر آگاہ نہیں کیا۔

اس موقع پر نیتن یاہو نے واضح کیا کہ وہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں امریکا کی واپسی کی بھرپور مخالفت کرتے ہیں۔اس سے قبل جمعرات کی شب امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی تھی کہ واشنگٹن ایران کے ساتھ 5+1 گروپ کے اجلاس میں شرکت کے حوالے سے یورپی یونین کی دعوت قبول کرے گا۔

واشنگٹن نے سلامتی کونسل کو آگاہ کر دیا کہ ایران پر اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کیے جانے کے حوالے سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کا اعلان منسوخ کر دیا گیا ہے۔ادھر برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایک بیان میں تہران کے ساتھ سفارتی راستے پر واپس آنے کے حوالے سے واشنگٹن کے ارادے کا خیر مقدم کیا ہے۔ تاہم ان ممالک نے ایران کی جانب سے حالیہ جوہری خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

سعودی ولی عہد اور امریکی وزیر دفاع کا رابطہ ، ایران کے غیر ذمے دارانہ برتاو پر بات چیت

پینٹاگن کے ترجمان جون کیربی کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے سعودی ولی عہد کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کی شام بتائی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بات چیت میں خطے کے لیے عدم استحکام کا باعث بننے والا ایرانی برتاؤزیر بحث آیا۔

 ساتھ ہی واشنگٹن کی جانب سے سعودی عرب کے اپنی سرزمین کے دفاع کی حمایت پر مبنی موقف بھی سامنے آیا۔جون کیربی نے ایک بیان میں بتایا کہ آسٹن نے مملکت کے یمن میں سیاسی حل پر عمل پیرا رہنے کے حوالے سے سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر امریکی وزیر دفاع نے ایک بار پھر واشنگٹن اور ریاض کے درمیان تزویراتی دفاعی شراکت داری کی تصدیق کی۔ آسٹن نے سعودی عرب پر حوثیوں کے حالیہ حملوں کی مذمت کی۔ انہوں نے باور کرایا کہ سعودی عرب کی سرزمین کے دفاع کے سلسلے میں امریکہ مملکت کی مدد کرنے کا پابند ہے۔

ترجمان نے زور دیا کہ مشرق وسطی کے خطے میں علاقائی امن کے حوالے سے سعودی عرب کا کردار بنیادی سہارا ہے۔وزیر دفاع آسٹن کے مطابق ایران کی جانب سے عدم استحکام کا باعث بننے والی سرگرمیوں کے مقابلے کے لیے امریکہ اور سعودی عرب مشترکہ لائحہ عمل پر کاربند رہیں گے۔ اسی طرح خطے میں شدت پسند تنظیموں کو شکست سے دوچار کرنے کے لیے کام کیا جائے گا۔

Recommended