واشنگٹن،یکم فروری
امریکہ پہلی بار یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے اور جب کہ یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمیگل نے اگلے جمعے کو یوکرین اور یورپی یونین کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کیف میں منعقد ہونے کا اعلان کیا ہے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دوسری طرف روسی صدر ولادیمیر پوتین نے کہا ہیکہ ان کی حکومت منسک کے ساتھ بیلاروس کے ساتھ مشترکہ فوجی تربیتی مراکز قائم کرنے کے لیے مذاکرات کرے گی۔خبر رساں ادارے ’رائیٹرز‘ نے دو باخبر امریکی حکام کے حوالے سے بتایا کہ امریکا یوکرین کے لیے 2.2 ارب ڈالر کا فوجی امدادی پیکج تیار کر رہا ہے۔
دونوں عہدیداروں نے مزید کہا کہ توقع ہے کہ کیف کو امریکی فوجی امداد میں پہلی بار گولہ بارود اور دیگر ہتھیاروں کے علاوہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھی شامل ہوں گے۔امریکی صدر جو بائیڈن نے کل منگل کو کہا تھا کہ وہ اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی سے کیف سے روس کا مقابلہ کرنے کے لیے جدید ہتھیاروں کی درخواستوں پر بات کریں گے۔
حال ہی میں جرمنی اور امریکا کی جانب سے مشکل بات چیت کے بعد کیف کو بھاری ٹینک فراہم کرنے کے اعلان کے بعد مغربی ممالک یوکرین کو فوجی امداد کے معاملے میں ایک نئی بحث کررہے ہیں۔