Urdu News

امریکی ایوان نے چین میں ایغوروں کی زبردستی تیار کردہ اشیا پر پابندی کا بل منظور کر لیا

امریکی ایوان نے چین میں ایغوروں کی زبردستی تیار کردہ اشیا پر پابندی کا بل منظور کر لیا

امریکی ایوان نمائندگان نے بدھ کے روز ایک بل کو 428 کے مقابلے 1 ووٹ سے منظور کیا جس میں چین کے سنکیانگ سے جبری مشقت سے کی جانے والی درآمدات پر پابندی عائد کی گئی اور اقلیتی برادری پر ظلم و ستم کے ذمہ دار چینی حکام کے خلاف پابندیوں کی دھمکی دی گئی۔یہ بل امریکہ کی جانب سے سنکیانگ میں حقوق کی خلاف ورزیوں پر بیجنگ سرمائی اولمپکس کے سفارتی بائیکاٹ کے اعلان کے چند دن بعد آیا ہے۔

بدھ کو منظور ہونے والے اس بل کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ "عوامی جمہوریہ چین کے سنکیانگ ایغور خودمختار علاقے میں جبری مشقت سے تیار کردہ سامان امریکی مارکیٹ میں داخل نہ ہوں۔"امریکی نیوز ویب سائٹAxios نے رپورٹ کیا کہ اویغور جبری مشقت کی روک تھام کا ایکٹ، کارپوریشنوں کو "واضح اور قابل اعتماد شواہد" کے ساتھ ثابت کرنے کا تقاضا کرتا ہے کہ سنکیانگ سے درآمدات جبری مشقت سے نہیں کی جاتی ہیں۔

اس بل کو اب سینیٹ سے پاس کرنا ہوگا اور اس پر عمل درآمد کے لیے امریکی صدر کے دستخط ہوں گے۔قانون سازی کا ہدف ہے "، سامان، اشیاء، اور تجارتی سامان جو براہ راست سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے سے درآمد کیے گئے ہیں یا ایغور، قازق، کرغیز، تبتی، یا چین میں دیگر مظلوم گروہوں کے ارکان کے ذریعے بنائے گئے ہیں۔"اس بل کے تحت امریکی صدر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اقلیتوں پر ظلم کرنے اور غیرضروری مزدوری کے استعمال میں سہولت کاری کے ذمہ دار اہلکاروں پر پابندیاں عائد کریں۔قانون سازی کا متن ماورائے عدالت اجتماعی حراستی کیمپوں کے نظام میں ایغوروں، قازقوں، کرغیزوں اور دیگر مسلم اقلیتی گروہوں کے خراب حالات پر روشنی ڈالتا ہے۔

Recommended