Urdu News

چینی راکٹ کا ملبہ آج زمین پر گر سکتا ہے ، بڑی تباہی کا امکان

چینی راکٹ کا ملبہ آج زمین پر گر سکتا ہے

نئی دہلی 08 (انڈیا نیرٹیو)

چین کا 21 ٹن والا راکٹ تیزی سے زمین کی طرف بڑھ رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق بے قابو راکٹ لانگ مارچ 5- بی کا بڑا حصہ آج ہفتہ کے روز زمین پر کبھی کبھی گرسکتا ہے ۔اس بے قابو راکٹ کے تعلق سے چین کی خلائی ایجنسی سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے ۔

وہیں چین کے گلوبل ٹائمز کے مطابق فضا میں راکٹ کے ایلومینیم مرکب حصے کی بیرونی پتلی پرت کے جلنے سے خطرہ کم ہو جائے گا۔ اس منظرکو دیکھنے والے ماہرین کے حوالے سے یہ کہا گیا ہے کہ بے قابو راکٹ کے کچھ حصے سمندر میں گریں گے۔

اس سے ہونے والے نقصان اور تباہی سے بچاو کے بارے میں پوچھنے پر چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے کہا کہ آپ مجاز اتھارٹی سے پوچھ سکتے ہیں۔ 

ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر راکٹ کا حصہ آبادی والے علاقے میں گرتا ہے تو اس سے بڑے پیمانے پر تباہی مچ سکتی ہے۔ لانگ مارچ 5- بی راکٹ قریب100 فٹ لمبا ہے اور بے قابو ہونے کے بعد ، یہ دو دن میں زمین پر 30 بارچکرلگاتاہے۔ ایک گھنٹے میں یہ راکٹ 18 ہزار میل طے کرتا ہے۔

خدشہ ہے کہ اس راکٹ کا ملبہ نیویارک ، میڈرڈ اور بیجنگ جیسے شہر میں کہیں بھی گر سکتا ہے۔ یہ راکٹ قریب 100 فٹ لمبا اور تقریبا 21 ٹن وزن ہے۔

واضح ہوکہ انڈیا نیرٹیو نے 6مئی کو اس بارے میں ایک خبر شائع کی تھی کہ  چین کے بے قابو راکٹ نے دنیا کی پریشانیوں میں اضافہ کردیاہے۔ چینی راکٹ لانگ مارچ 5 بی زمین کی طرف بڑھ رہا ہے جوتباہی کا سبب بن سکتا ہے۔ آٹھ مئی کو زمین کی فضا میں داخل ہونے والے اس راکٹ کے بارے میں پوری دنیا میں تشویش پائی جاتی ہے۔

امریکی حکومت نے ایک انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 21 ٹن راکٹ 8 مئی کے آس پاس زمین کی فضا میں داخل ہوسکتا ہے۔ امریکی وزارت دفاع کے ترجمان نے فضا میں راکٹ کے دوبارہ داخلے کی ممکنہ تاریخ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت یہ بتانا مشکل ہے کہ وہ زمین کے ماحول میں کون سے خطے میں داخل ہوگا۔

خلائی ٹریک پر اس راکٹ کی پوزیشن کے بارے میں باقاعدہ معلومات دی جارہی ہیں۔ چوں کہ اس کے بارے میں جومعلومات موصول ہو رہی ہیں ، حکومت اسے بھی مہیا کررہی ہے۔ دوسرے سیٹلائٹ ٹریکٹر بھی 100 فٹ لمبا اور 16 فٹ چوڑا راکٹ کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ اسے 2021-035B نام دیاگیاہے۔ یہ چار میل فی سیکنڈ کی رفتار سے چل رہا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان مائک ہاورڈ نے بتایا کہ یہ معاملہ امریکی خلائی کمانڈ کی نگرانی میں ہے ۔ چین کے راکٹ کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے ، لیکن زمین کے ماحول میں دوبارہ داخل ہونے سے چند گھنٹے قبل ہی معلوم ہوسکے گا یہ کہاں سے داخل ہوگا۔

تاہم ، یہ توقع کی جارہی ہے کہ زمین سے ٹکرانے سے پہلے اس کا بیشتر حصہ زمین پر نذر آتش ہوجائے گا۔ وہ حصہ جو نہیں جلے گا ، وہ سمندر یا کسی کھلی جگہ پر گرے گا۔ اس کے باوجود جان و مال کے نقصان کا خدشہ ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ آہستہ آہستہ زمین کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اگر یہ بھیڑ یا آبادی والے علاقے میں گراتواس سے شدید نقصان ہوسکتا ہے۔ چین دنیا کے لیے خطرناک شوشے چھوڑنے احتزاز نہیں کر رہا ہے۔ پوری دنیا میں کورونا وبا کم تھی جس نے کروڑوں افراد کو لقمۂ اجل بنادیا کہ اب یہ راکٹ سے لوگوں کو خوف و پریشان کر رہا ہے۔ چین پر عالمی برادری  نے اگر شکنجہ نہ کسا تو دنیا بہت خراب نتیجہ جھیلنے کے لیے تیار رہیں۔

Recommended