اسلام آباد۔ 7 جنوری
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ڈویژنل صدر عابد رضا قادری نے کہا ہے کہ ممتاز رضا قادری، سیکورٹی اہلکار، جنہوں نے پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر کو توہین رسالت کے معاملے پر قتل کیا تھا، نے دل کی بات کہہ دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلمان کتنا ہی گناہ گار ہو لیکن توہین رسالت کو کبھی برداشت نہیں کر سکتا۔
عابد نے ممتاز قادری کو ایک ایسے عمل کی سزا سنانے پر پاکستانی حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا جو اسلام میں جائز اور قابل تعریف ہے۔ اسلام کی 1400سالہ تاریخ میں توہین رسالت کرنے والے کو قتل کرنے والے کو ایسی سزا کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ پاکستان کے مقامی میڈیا نے کہا کہ آج اقبال اور جناح کی روحیں ہم سے پوچھ رہی ہیں کہ کیا انہوں نے پاکستان ایسی کجی کے لیے قائم کیا تھا جہاں ناموس رسالت کے محافظ کو دہشت گرد قرار دے کر سزا دی جاتی ہے۔
عمران خان کی حکومت نے گزشتہ سال کے آخر میں ٹی ایل پی کو دہشت گردی سے منسلک تنظیموں کی فہرست سے اس تنظیم کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد ہٹا دیا تھا جس کے نتیجے میں اپوزیشن جماعتوں کے غصے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ہٹانے کا عمل پاکستان میں ٹی ایل پی کے کئی ہفتوں کے پرتشدد مظاہروں کے بعد عمل میں آیا جس کی وجہ سے متعدد پولیس اہلکار ہلاک ہوئے اور ملک میں بڑے پیمانے پر بدامنی پھیلی۔