آج پوری دنیا میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے
آج محنت کا بین الاقوامی دن منایا جا رہا ہے۔ یہ دن پوری دنیا میں کارکنوں کے تعاون کے احترام میں منایا جاتا ہے۔ اس دن کو یوم مئی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد پوری دنیا میں اقتصادی اور سماجی حقوق حاصل کرنے میں کارکنوں کی قربانیوں کے تئیں خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔
عالمی یوم مزدور یکم مئی مزدوروں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد امریکا کے شہر شکاگو کے محنت کشوں کی جدوجہد کو یاد کرنا ہے۔ انسانی تاریخ میں محنت و عظمت اور جدوجہد سے بھرپور استعارے کا دن 1 مئی ہے۔ 1884 میں شکاگو میں سرمایہ دار طبقے کے خلاف اٹھنے والی آواز، اپنا پسیہ بہانے والی طاقت کو خون میں نہلا دیا گیا، مگر ان جاں نثاروں کی قربانیوں نے محنت کشوں کی توانائیوں کو بھرپور کر دیا۔ مزدوروں کا عالمی دن کار خانوں، کھتیوں کھلیانوں، کانوں اور دیگر کار گاہوں میں سرمائے کی بھٹی میں جلنے والے لاتعداد محنت کشوں کا دن ہے اور یہ محنت کش انسانی ترقی اور تمدن کی تاریخی بنیاد ہیں۔
مغربی دنیا میں صنعتی انقلاب کے بعد، سرمایہ کاروں کی بدکاریاں بڑھ گئیں، جن کے خلاف اشتعمالی نظریات بھی سامنے آئیں۔ سوشلزم ٹریڈ یونینز کی بنیاد ڈالی۔ صنعتی مراکز اور کارخانوں میں مزدوروں کی بدحالی حد سے زیادہ بڑھ گئی۔ کئی گھنٹوں کام کروایا جاتا تھا۔
یوم مئی کا آغاز 1886 میں محنت کشوں کی طرف سے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار کے مطالبے سے ہوا۔ ٹریڈ یونینز اور مزدور تنظیمیں اور دیگر سوشلسٹک ادارے، کارخانوں میں ہر دن آٹھ گھنٹے کام کا مطالبہ کیا۔
ہڑتال اور احتجاج
اس دن امریکا کے محنت کشوں نے مکمل ہڑتال کی۔ تین مئی کو اس سلسلے میں شکاگو میں منعقد مزدوروں کے احتجاجی جلسے پر حملہ ہوا جس میں چار مزدور ہلاک ہوئے۔ اس بر بریت کے خلاف محنت کش احتجاجی مظاہرے کے لیے ( Hey market square) میں جمع ہوئے۔ پولیس نے مظاہرہ روکنے کے لیے محنت کشوں پر تشدد کیا اسی دوران بم دھماکے میں ایک پولیس افسر ہلاک ہوا تو پولیس نے مظاہرین پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی جس کے نتیجے میں بے شمار مزدور ہلاک ہوئے اور درجنوں کی تعداد میں زخمی ،اس موقعے پر سرمایہ داروں نے مزدور رہنماؤں کو گرفتار کر کے پھانسیاں دی۔حالاں کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا کہ وہ اس واقعے میں ملوث ہیں۔ انہوں نے مزدور تحریک کے لیے جان دے کر سرمایہ دارانہ نظام کا انصاف اور بر بریت واضح کر دی۔ ان ہلاک ہونے والے رہنماؤں نے کہا ۔ ’’تم ہمیں جسمانی طور پر ختم کر سکتے ہو لیکن ہماری آواز نہیں دباسکتے ‘‘اس جدوجہد کے نتیجے میں دنیا بھر میں محنت کشوں نے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار حاصل کیے ۔
تاریخ کی روشنی میں چند تصاویر دیکھیں:
اجطیشک روس میں 2008 کی ایک مئی ریلی کا مظاہرہ
نازریت میں ایک ریلی
اسٹاک ہوم، 1899 میں ایک ریلی
لندن، 2008 میں مئی دن کا جلوس
اگرتلا، بھارت میں مئی دن کے اجلاس
جاپان، 1920 میں مئی دن کی ریلی