تائیوان ،23؍ نومبر
تائیوان۔ہندوستان کے تجارتی تعلقات کو اس وقت ایک نیا فروغ ملا جب اس ماہ کے شروع میں خود مختار جزیرے کے ایک وفد نے متعدد ہندوستانی ریاستوں کا دورہ کیا ۔ اس دوران تائیوان-بھارت کے بیچ تین یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔
تائیوان کی انگریزی زبان کی ویب سائٹ کامن ویلتھ میگزین کے مطابق، تفہیم کا مقصد الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ اور گرین ٹیکنالوجیز کو فروغ دینا ہے۔
تائیوان الیکٹریکل اینڈ الیکٹرانک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن ( ٹیما) اور تائیوان انڈیا بزنس ایسوسی ایشن ( ٹیبا)کے کئی اعلیٰ سطحی کاروباری وفود نے دونوں فریقوں کے درمیان غیر استعمال شدہ کاروباری امکانات کو تلاش کرنے کے لیے ہندوستان کا دورہ کیا۔
تائی پی نشیں اٹارنی ارپتا دتہ نے کامن ویلتھ میگزین کےلئے لکھتے ہوئے کہا کہ وفد کے دورے کے ایجنڈے میں تین اہم چیزیں تھیں۔
ہندوستان میں تائیوان کے کاروباروں کا دورہ، ممکنہ ہندوستانی کاروباری شراکت داروں کا دورہ، اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ ایک سخت بات چیت کا اہتمام کرنا ۔ اس حقیقت کو تسلیم کرنا کہ ہندوستان میں ٹیلنٹ کا وافر ذخیرہ موجود ہے اور ہندوستانی ٹیلنٹ کا دانشمندانہ استعمال کاروباری ترقی کو زیادہ سے زیادہ کرے گا۔ 1.4 بلین ہندوستانی بازار میں داخل ہونے میں پروڈکٹ لوکلائزیشن کے کردار اور کاروباری انتظام کو ہموار کرنے کے لیے مناسب سپلائی چین کو بھی نوٹ کیا گیا۔
ایک اور موضوع جو سامنے آیا وہ ہندوستان-تائیوان ثقافتی رکاوٹوں کی یکسر سوچ کو توڑنے کی ضرورت ہے۔ کامن ویلتھ میگزینکے مضمون میں ارپیتا دتہ نے دعویٰ کیا کہ وفد کا یہ دورہ ایک ضروری قدم تھا کیونکہ اس کا مقصد وکالت کے خلا اور مواقع کو سمجھنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ “بھارتی حکومت اور تائیوان کی کمپنیوں کے ساتھ گہری اور دل چسپ بات چیت یقینی طور پر مستقبل قریب میں مزید تعاون کے دروازے کھولے گی۔